پاکستانی شیعہ خبریں

نظام ولایت فقیہ مخلوق خدا پر خدا کے صالح بندوں کی حکومت کا نام ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری

shiitenews allama raja nasiقرآن و اہلبیت کے دوسرے سیشن میں ملت جعفریہ کے جمع غفیر سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے خطاب کیا ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کو جب ڈائس پر آنے کی دعوت دی گئی تو پنڈال میں موجود فرزندان حیدر کرار نے لبیک یا حسین کے نعروں سے ان کا پر تپاک استقبال کیا۔ کافی دیر تک فضا ھیئات من الذلہ اور لبیک یا حسین کے نعروں سے گونجتی رہی۔علامہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب کی ابتداء فضائل مولائے کائنات سے کی۔ ان کا کہنا تھا کہ مولا امیر المؤمنین علی ابن ابی طالب تمام اسمائے الٰہی کے مظہر ہیں خدا کی تمام صفات کا ظہور ان کے وجود مقدس سے ہوتا ہے۔ خدا مخلوق کو جو بھی فیض دیتا ہے اس کا وسیلہ ذات امام معصوم ہوتی ہے۔ کتاب خدا اہلبیت کے فضائل سے بھری پڑی ہے۔ نظام ولایت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دین اورسیاست جداجدا نہیں ہیں۔ یہ سقیفے کی سوچ اور سقیفہ کے عمل کا نتیجہ ہے کہ جس نے وفات پیغمبر اسلام (ص) کے بعد دین اور سیاست کو علیحدہ کر دیا۔ جس کا نتیجہ انارکی اور دہشت گردی جیسے ناسور کی صورت میں سامنے آیا ہے۔جس کے خلاف سب سے پہلے قیام حضرت سیدہ فاطمہ الزھراء نے کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت عوام پر عوام کے ذریعے حکومت کا نام ہے جبکہ نظام ولایت اللہ کے صالح بندوں کے ذریعے اللہ کی مخلوق پر حکومت کا نام ہے۔ جو الٰہی احکامات کی روشنی میں عدل و انصاف سے امور حکومت سرانجام دیتے ہیں۔ غیبت کبریٰ امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے بعد نظام ولایت و حکومت نظام ولایت فقیہ کے طور پر رہبر کبیر نے متعارف کروایا۔ دنیا کے تمام نظام اپنے اپنے منطقی انجام تک پہنچتے ہوئے ڈھیر ہو گئے۔ کیونکہ جمہور میں نظام حکومت مفادات کے گرد گھومتا ہے۔ لیکن انقلاب اسلامی کے بعد ایران میں آج تک ولایت فقیہ کا نظام کامیابی کے ساتھ چل رہا ہے کیونکہ اس میں سیاست قوانین الٰہی سے ماخوذ ہے۔ یکم جولائی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ قرآن و سنت کانفرنس میں شرکت فرزندان علی کا ملی فریضہ ہے۔ اپنی بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں اور اسلام اور پاکستان کے دشمن کو یہ پیغام دیں کہ ہم نہ صرف متحد بلکہ بیدار ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اس کانفرنس میں اپنے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ اب وہ وقت گزر گیا جب علی والے دوسری سیکولر جماعتوں کے لئے مر مٹنے کے نعرے لگاتے تھے۔ اب ہم اپنا ووٹ اسے دیں گے جو ہمارے حقوق کی بات کرے گا جو ہمارے مسائل کو حل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کا ووٹ پیغمبر اسلام (ص) کی امانت ہے اور اس امانت کا درست استعمال آپ کو مسائل کے گرداب سے نکال سکتا ہے۔ انہوں نے تمام شرکاء جس میں علمائ، ذاکرین، ماتمی تنظیمیں، انجمنیں اور امام بارگاہوں کے متولیان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم وحدت کے پلیٹ فارم سے سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button