قرآن و سنت کانفرنس ! تمام تر سیکورٹی خدشات کے باوجود ملت جعفریہ پر عزم
یکم جولائی کو لاہور میں ہونے والی ملت جعفریہ کی ملک گیر قرآن و سنت کانفرنس کے انعقاد سے قبل لاہور کے مقامی اخبارات میں شائع ہونے والی سیکورٹی خدشات سے متعلق خبروں کے بعد ملت جعفریہ پُر عزم ہے کہ یکم جولائی کو قرآن وسنت کانفرنس میں بھرپور شرکت کی جائے گی۔
شیعت نیوز کے نمائندوں کی سروے رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں شیعیان حیدر کرار (ع) پُر عزم ہیں اور اخبارات میں شائع ہونے والی سیکورٹی خدشات کی خبروں کے بعد قرآن و سنت کانفرنس میں شرکت کے لئے سرگرمیاں مزید تیز کر دی ہیں اور علاقائی سطح پر قرآن و سنت میں شرکت کے لئے کاموں میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
لاہور کے علاقے امامیہ کالونی کے ایک رہائشی محمد حیدر رضوی ،55سالہ ، کا کہنا ہے کہ قرآن و سنت کانفرنس میں ہر حال میں شرکت کروں گا ،ان کاکہنا تھا کہ جس طرح کربلا میں زندگی کا ہر کردار موجود تھا اور بوڑھے ضعیف العمر سے لے کر ایک 6سالہ بچے نے بھی اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا آج ہم بھی تیار ہیں امام حسین علیہ السلام کے صحابہ حبیب ابن مظاہر اور ان کے ساتھیوں کی سیرت پر عمل کریں اور اسلام کے دشمن طاقتوں کے مقابلے میں قرآن و سنت کانفرنس کو کامیاب بنانے کے لئے کانفرنس میں شرکت کریں۔
فیصل آباد کے رہائشی ایک نوجوان اسدعلی جس کی عمر 19سال ہے ،شیعت نیوز کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں حضرت عباس علمدار علیہ السلام کو اپنا آئیڈیل مانتا ہوں اور میں اس عزم کے ساتھ قرآن و سنت کانفرنس میں شرکت کروں گا کہ میرے ہاتھوں میں حضرت عباس علمدار علیہ السلام کا علم مبارک ہو گا اور میں قرآن و سنت کانفرنس میں ہر حال میں شریک ہوں گا خواہ مجھے اپنی جان کا نذرانہ ہی کیوں نہ دینا پڑے۔
فیصل آباد کی رہائشی ایک اور ضعیف خاتون جن کی عمر 63برس ہے، آمنہ بی بی نے شیعت نیوز کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے اپنے جذبات کا کچھ اس طرح اظہار کیا،
” میرے دو بیٹے ہیں ،میں نے اپنے دونوں بیٹوں کو حکم دیا ہے کہ قرآن و سنت کانفرنس میں شریک ہوں اور میں خود بھی اپنے بیٹوں کے ہمراہ قرآن و سنت کانفرنس میں شرکت کروں گی اور میں اس بات سے خائف نہیں ہو ں کہ کوئی دہشت گردانہ حملہ ہو گا،کیونکہ میں ایسے امام کی پیرو کارہوں کہ جس نے شہادت کو ظالموں کے ساتھ زندگی گذارنے پر سعادت سمجھا ہے،اور میں نے اپنے بیٹوں کو بھی یہی نصیحت کی ہے کہ اگر تم بھی اس راہ میں شہید ہو جاؤ تو مجھے کوئی غم نہیں”َ
کراچی سے ایک 30سالہ شیعہ نوجوان حسین علی کا کہنا ہے کہ میں اپنے 7سالہ بیٹے مہدی کے ہمراہ قرآن و سنت کانفرنس میں شرکت کے لئے جا رہا ہوں اور مجھے اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ سیکورٹی خدشات کیا ہیں اور کیا نہیں ،حسین کاکہنا تھا کہ میں اس وقت قوم کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ دینے کو اپنے لئے سعادت سمجھتا ہوں ۔
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن کے رہائشی 69سالہ علی اصغر جو کہ دونوں ٹانگوں سے معذور ہیں نے شیعت نیوز کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے لئے یہ سعادت و افتخار کی بات ہے کہ اللہ نے مجھے یہ موقع دیا ہے کہ میں اپنی قوم کے عظیم الشان اجتماع میں شرکت کروں اور اس حوالے سے اخبارات میں چھپنے والی سیکورٹی خدشات سے متعلق خبریں نہ تو میرے حوصلوں اور عزم میں کچھ کمی لا سکتی ہیں اور نہ ہی مجھے قرآن و سنت کانفرنس میں شرکت سے روکنے پر مجبور کر سکتی ہیں ،ان کاکہنا تھا کہ میں دونوں ٹانگوں سے معذور ضرور ہوں لیکن میں کربلا کا راہی ہوں اور کسی صورت موت سے ڈرنے والا نہیں ہوں۔
واضح رہے کہ ملک بھر مین شیعیان حیدر کرار (ع) کی جانب سے اسی طرح کے ملے جلے رحجان پر مبنی خیالات سامنے آئے ہیں اور سیکورٹی خدشات کو کسی خاطر میں نہیں لایا جا رہا جبکہ ملت جعفریہ کا عزم بلند اور مضبوط ہے۔