کراچی: کالعدم دہشت گرد جماعت کےدو دہشت گرد قاتلوں کی سزائے موت پر عمل درآمدایک اور مرتبہ موخر
کراچی سینٹرل جیل میں قید پھانسی کی سزا پانے والےدونوںدہشت گردوں کی سزائے موت پر عمل صدر مملکت آصف علی زرداری کے حکم پرموخر کردیا گیاہے۔
کراچی کی سنیڑل جیل میں قید کالعدم دہشت گرد تنظیم کےدو دہشت گرد قاتل عطااللہ ،اعظم خان پر شہید ڈاکٹر علی رضا پیرانی کےقتل کا الزام ثابت ہونے پر18جولائی کو پھانسی کی سزا پر عمل درآمد ہونا تھا ۔ تاہم صدر مملکت آصف علی زرداری کے حکم پردونوں ملزمان کی پھانسی کی سزا پر عملدرآمد30 ستمبر تک موخر کرنے کے حکامات جاری کر دیئے گئے ہیں ۔
دہشت گردوں کا تعلق کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ و کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے۔ دہشت گردوں نےشہید ڈاکٹر علی رضا پیرانی اور دیگر کو شہید کیا تھا۔
ایک جانب حکمران دہشت گردی کے خلاف جنگ کا راگ الاپتے ہیں اور دوسری جانب انہی دہشت گردوں کو معاف بھی کرتے ہیں۔
یہ پالیسی سراسر منافقت پر مبنی ہے۔ اس طرح دہشت گردی اور ظلم و تشدد کو فروغ ملتا ہے۔ حکمران جماعت کے ایک سینیٹر نے اپنے بعض عہدوں سےاستعفیٰ دیا ہے۔ معلوم نہیں کہ مذکورہ شیعہ سینیٹر صدر مملکت کے اتنے گن کیوں گاتے ہیں۔ کل ہی انہوں نے عدلیہ پر تنقید کی لیکن آج صدر مملکت کا یہ فیصلہ یہ بتاتا ہے کہ آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔ کم از کم اس معاملے کی حد تک تو عدلیہ نے اپنی ذمہ داری نبھادی لیکن دہشت گردوں کو ایوان صدر سے معافی دی جا رہی ہے۔ منافقت اور کس چیز کا نام ہے!