کراچی میں شیعہ رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف متعصب پولیس انتظامیہ کا کریک ڈاؤن،درجنوں گرفتار
کراچی بھر میں متعصب پولیس انتظامیہ نے ملت جعفریہ کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 12شیعہ رہنماؤ ں سمیت فعال کارکنوں کوگرفتار کر لیا ہے ۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ شب شہر کراچی میں متعصب پولیس انتظامیہ نے آپریشن کر کے 12شیعہ رہنما ؤں اور فعال و سر کردہ کارکنوں کو زیر حراست لے لیا ہے۔
پولیس نے ملت جعفریہ کے خلاف کی جانے والی متعصبانہ کاروائی میں مجلس وحدت مسلمین ،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ،آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں اور فعال کارکنوں کو انچولی،نیو کراچی،العارف اپارٹمنٹ ناظم آباد سمیت حسن کالونی سے 12شیعہ رہنماؤں کو گرفتار کر لیا ہے۔متعصب پولیس کی جانب سے بلا وجہ گرفتار کئے جانے والے شیعہ رہنماؤں میں اقبال زیدی،ثقلین زیدی،سید رضی حیدر،نارتھ کراچی مسجد کے ٹرسٹی حیدر اور دیگر 6نمازی افراد شامل ہیں جنہیں پولیس نے فجر کے وقت مساجد اور گھروں سے نماز کے دوران گرفتار کیا ہے۔
دوسری جانب متعصب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے شیعہ رہنماؤں کو گذشتہ شب کراچی میں 10ناصبی وہابیوں کی ٹارگٹ کلنگ کے الزام میں گرفتار کیا ہے ۔
دوسری جانب شیعہ رہنماؤں نے گرفتار کئے جانے والے شیعہ رہنماؤں اور فعال کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس انتظامیہ ایک طرف شیعہ مسلمانوں کو سیکورٹی فراہم کرنے میں ناکام نظر آتی ہے تو دوسری جانب شیعہ رہنماؤں کو گرفتار کر کے اپنی نا اہلی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے جس کی واضح مثال یوم القدس ریلی میں دہشت گردانہ کاروائی کا ہونا اور دہشت گردوں کا آزاد گھومنا ہے جبکہ شیعہ رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا جانا انتہائی شرمناک فعل ہے۔
شیعہ رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے گرفتار کئے گئے شیعہ رہنماؤں اور کارکنوں کو فی الفور رہا کیا جائے بصورت دیگر ملت جعفریہ شدید احتجاج کرے گی۔