شیعان حیدر کرار نے علامہ راجہ ناصر کی اپیل پر ملک بھر میں جمعہ کے روز کو یوم احتجاج کے طور پر منایا
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملت جعفریہ نے ملک بھر میں جمعہ کو یوم احتجاج کے طور پر منایا
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی سا نحہ بابوسر،کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ اورکراچی القدس ریلی کی بس پر دھماکے کے خلاف جمعے کو یو م احتجاج کے طور پر منایا گیا،
مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام بعد نماز جمعہ کراچی کی مختلف جامع مساجد کے باہر احتجاجی مظاہر ے کیے گئے ،اور ریلیاں نکالی گئیں،اس سلسلے میں مرکزی احتجاجی مظاہرہ مسجد نورایمان ناظم آباد کے باہر کیا گیا ،۔ان مظاہروں کے شرکاء سے مولانا صادق رضاتقوی ،علامہ مبشر حسین ،مولانا مرزا یوسف حسین ۔مولانا علی انور،محمد مہدی ،اصغر زیدی ،آصف صفوی ،عباس صفوی عقیل عباس نے خطاب کیا ۔
مقررین نے کہاکہ حکومت ،فوج ،اعلیٰ عدلیہ اور ایجنسیاں دہشت گردوں کے مقابلے میں بے بس ناکام دکھائی دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کاذمہ دار صرف صرف امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل اور اس کے پاکستان مین موجود ایجنٹ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے بدنام زمانہ دہشت گردوں کو رہا کرنے کے بعد شیعہ نسل کشی اور دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہا کہ القدس ریلی میں بم دھماکہ میں امریکہ اور اسرائیل ملوث ہیں ۔اگر اس حملے کے مقدمے میں امریکی قونصل جنرل کو نامزد نا کیا گیا تو ملک بھر میں حکومت ایوانوں کا گھیراوٗ کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کے بابو سر سانحہ حکومت خیبر پختوخواہ کی نااہلی کی وجہ سے پیش آیا ہے ۔
مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں نے مزید کہاکہ کوئٹہ سمیت پورے ملک میں شیعوں کی نسل کشی میں جو کالعدم دہشت گرد ٹولہ ملوث ہے اسے پنجاب حکومت سمیت دیگر حکومتی اداروں کی پشت پناہی حاصل ہے ۔انہون نے کہا کہ کالعدم قرار سیے جانے کے باوجود دہشت گرد کھلے عام ملک بھر مین دندناتے پھر رہے ہیں،انہون نے کہا کہ ایک طرف شیعوں کا قتل عام کیا جارہا ہے اور دوسری جانب شیعوں ہی کو گرفتار کر کے اور شیعہ آبادیوں کا محاصرہ کر کے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے ۔انہوں نے حکومت کو متنبہ کیاکے یہ متعصب پالیسی جارہی رہی تو اس کے خلاف مسلسل اور شدید احتجاجی سلسلہ شروع کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں اہل تشیع کے قتل عام پر ریاستی اور سیکوریٹی کے اداروں کی چشم پوشی نے عدم تحفظ کا احساس پیدا کیا ہے اور یہ احساس عوام کو کسی بھی ناخوش گوار حالات سے دوچار کراسکتا ہے
ا