کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کا لبیک یا محمد مصطفی ( ص ) مارچ، ہزاروں افراد کی شرکت
کراچی میں توہین رسالت اور اسلام مخالف امریکی فلم کے خلاف نکالی جانے والی ’’ لبیک یا محمد ( ص ) مارچ ‘‘ کے شرکاء سے شہید ناموس رسالت علی رضا تقوی کے بھائی مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی، علامہ قاضی احمد نورانی، مولانا عقیل انجم اور شہید علی رضا تقوی کی ہمشیرہ نے خطاب کیا۔ اس موقع پر علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ مرزا یوسف حسین، مولانا حیدر عباس، علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری، مولانا محمد حسین کریمی، مولانا شوکت مغل اور مولانا علی انور جعفری بھی موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہمارا خون، ہمارے گھر، ہماری ہر وہ چیز جو ہمیں اللہ تعالی نے عطا کی ہے ہم تیار ہیں کہ پیارے نبی کریم حضرت محمد مصطفی ( ص ) کی حرمت و ناموس پر قربان کردیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام مخالف توہین آمیز فلم اور اہانت پیغمبر اکرم ( ص ) ایک ناقابل معافی گناہ ہے جسے کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا ہے۔
شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا امریکہ اور پوری دنیا کو یہ بات جان لینی چاہئیے کہ مسلمانوں کی پیغمبر اکرم ( ص ) سے وابستگی کوئی مادی نہیں بلکہ ایک ابدی تعلق ہے۔ انہوں نے مسلم دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ پیغمبر اکرم ( ص ) کی شان میں ہونے والی گستاخی کے خلاف سنجیدہ اقدامات کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسلم دنیا پر اولین ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اہانت پیغمبر اکرم ( ص ) میں ملوث حکومتوں اور افراد کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائیں اور اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو اپنے فرائض سے کوتاہی کے مرتکب ہوں گے اور مستقبل میں صیہونزم اور امریکی دہشت گرد عناصر کو دوبارہ توہین رسالتؐ کا موقع فراہم کریں گے۔ مقررین نے کہا کہ امریکہ ہر سطح پر ملت اسلامیہ کے خلاف سازشوں کا حصہ ہے اس ہی لئے پاکستان کی حکومت اس وطن عزیز سے فی الفور امریکی سفیر کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر سرزمین خداداد کو امریکیوں کے وجود سے پاک کرے۔
شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مسلم دنیا کی عوام اور حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسی تمام انٹرنیٹ ویب سائٹس کا بائیکاٹ کریں جن پر توہین آمیز فلم موجود ہو۔ انہوں نے امریکہ کو متنبہ کیا کہ اگر فلم ریلیز کی گئی تو مسلم امہ امریکہ کے لئے زمین تنگ کردیں گے۔ انہوں نے امریکہ اور پوری دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا یہ بات جان لے کہ اگر توہین آمیز فلم کو ریلیز کیا گیا تو ہم سکون سے نہیں بیٹھیں گے اور سنگین حالات کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اور اسے ہمارا آخری اقدام نہ سمجھا جائے بلکہ یہ ناموس رسالت کے تحفظ کا آغاز ہے جو اس وقت تک جاری رہے گا جب تک توہین کے مرتکب امریکی صیہونی فلم پروڈیوسر کو پھانسی نہیں دی جاتی۔ اس موقع پر شرکائے ریلی نے مردہ باد امریکہ، اسرائیل نا منظور، لبیک یا رسول اللہؐ ، لبیک یا محمد، توہین رسالت کے مرتکب و پھانسی دو سمیت فرانس اور دیگر طاغوتی طاقتوں کے خلاف نعرے لگائے۔