پاکستانی شیعہ خبریں

توہین رسالت (ص) سے ہر مسلمان جان چکا ہے کہ انکا اصل دشمن امریکہ ہے، اطہر عمران طاہر

athar imranمرکزی صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اطہر عمران طاہر نے کہا ہے کہ انبیائے کرام (ع) کی بعثت کا مقصد خود ساختہ خداوں سے نجات دلانا تھا۔ آج بھی فرعون موجود ہے جس کا مقابلہ کرنے لے حضرت موسٰی (ع) کا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ خود کو فرعون سمجھتا ہے اور ساری دنیا کو اپنے قبضے میں رکھ کر اس پر خدائی کرنا چاہتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے راولپنڈی کے ڈویژنل کنونشن استحکام تنظیم و احیائے ثقافت اسلامی کے موقع ہر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ذہن بڑے ہوں تو اہداف بھی بڑے ہوتے ہیں اور جب اہداف بڑے ہوتے ہیں تو اختلافات اہمیت کھو دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے ایک سماجی حق ہے، لیکن اختلاف رائے کو اختلافات کی وجہ نہیں بننا چاہیے۔

آئی ایس او کے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ ہم آئمہ (ع) کے ماننے والے ہیں اور ہمارا ہدف امام زماں (ع) کے ظہور کے لیے زمینہ سازی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج امریکہ پوری دنیا پر بے نقاب ہو چکا ہے اور ہر فرد یہ جان چکا ہے کہ اس کا اصل دشمن کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی ان حرکات سے یہ بات واضع ہو چکی ہے کہ وہ خود کو کھوکھلا اور ناتواں محسوس کر رہا ہے اور توہین مقدسات کرکے اپنا غصہ اتار رہا ہے۔

انہوں نے کہا آج ہم جس دور سے گزر رہے ہیں، انتہائی پرآشوب ہے۔ اگر ان تمام تر حالات کے باوجود بھی ہم نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو پھر ہمیں اسی طرح حق کے لیے بھیک مانگنا پڑے گی۔ اسی طرح لاشیں اٹھانا پڑیں گی۔ اسی طرح ہمارے مقدسات کی توہین کی جاتی رہے گی۔ اسی طرح ہم ظلم کی چکی میں پستے رہیں گے اور ہمارا کوئی پرسان حال نہ ہوگا۔

مرکزی صدر آئی ایس او کا کہنا تھا کہ وقت آ چکا ہے کہ امت ایک پرچم محمدی (ص) تلے جمع ہو اور اس امریکہ کی فرعونیت سے دنیا کو نجات دلائے۔ اطہر عمران نے کنونشن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دین ہمارا مقصد اور دنیا ہماری ضرورت ہے اور خدا کی خوشنودی ہماری منزل ہے۔ انہوں نے کہا کہ خدا کی شناخت کے لیے ضروری ہے کہ سب سے پہلے ہم اپنی شناخت کریں۔ جس دن ہم نے خود کو پہچان لیا، ہم خدا کو پہچان جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بطور شیعہ ایک ذمہ دار قوم ہیں، ہم نے دنیا کو لیڈ کرنا ہے، لہذا ہم میں سے ہر شخص کو معاشرہ سازی کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button