مضامین

ناموس رسالت ( ص ) کا تحفظ ہر مسلمان کا فرض

mohsin razaان دنوں دنیا بھر میں مسلمان جس ایشو پر سراپا احتجاج ہیں وہ ہالی ووڈ کی سازشی ذہنیت اور اسلام دشمن طاغوتی قوتوں کی مذموم حرکت کا عملی مظاہرہ بن کر پردہ نمائش پر آنے والی متنازع فلم ہے۔ فلم میں مبینہ طور پر ایسے مناظر فلمائے گئے ہیں اور ایسی جملہ بازی کی گئی ہے جس سے معاذاللہ عالم انسانیت کے محسن اور خالق کائنات کے محبوب حضرت محمد ( ص ) کی شان میں گستاخی کا پہلو ظاہر ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس فلم کی ہر سطح پر نمائش پر پابندی لگانے اور اس فلم کے ڈائریکٹر سمیت عملی کرداروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دنیا بھر میں مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔ دنیا بھر کی مسلم امہ امریکہ سے سفارتی مراسم کے خاتمے اور طاغوت کے پجاریوں سے نفرت کا اظہار بھی کر رہی ہے۔

یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ کفر کی طاقتوں بالخصوص شیطان کے پیروکار امریکہ اور اسرائیل نے مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کی ہو بلکہ اس سے قبل بھی مغرب کے نام نہاد میڈیا نے کبھی متنازعہ خاکوں اور کبھی متنازعہ تحریروں کے ذریعے ایک طرف مسلمانوں کے دل کو دکھ پہنچایا ہے، تو دوسری جانب اسلام دشمنوں کے قبیح عزائم کو عملی کردار بناکر پیش کیا ہے۔ یوں تو کفر و اسلام کی یہ جنگ روز ازل سے جاری ہے اور کافر قوتوں نے ہر دور میں اپنی گندی ذہنیت، منفی خصلت اور ذہنی پستی دکھائی ہے اور روز ازل سے حق کے پیروکاروں نے ان سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا بلکہ نبی اکرم حضرت محمد ( ص ) کے پاکیزہ کردار اور اعلیٰ سیرت پر عمل درآمد کرکے دین اسلام کی شمع کو تاقیامت روشن کردیا۔ یہی وجہ سے کہ شیطان کے پیروکاروں سے یہ حق صداقت ہضم نہ ہوا اور وہ ایسی قبیح حرکات انجام دیتے ہیں۔

شان رسالت میں گستاخی ہر مسلمان کی نظر میں ناقابل معافی جرم ہے تمام مکاتب فکر کا مشترکہ عقیدہ ہے کہ سرکار دو عالم کی شان اقدس میں گستاخی کا مرتکب ہونے والا نہ صرف پیمبر خدا ( ص ) بلکہ پوری ملت مسلمہ کا مجرم ہے، یہی وجہ سے کہ اس نازک مسئلے پر دنیا بھر میں مسلمان آج سراپا احتجاج ہیں، تاہم افسوسناک پہلو یہ ہے کہ حکومتی سطح پر اس واقعے کے خلاف کوئی ردعمل دیکھنے میں نہیں آیا اور نہ ہی سیاسی جماعتوں نے اس اہم معاملے پر اپنا کوئی مؤقف واضح کیا۔

ہمارے ملک کی بڑی بڑی سیاسی جماعتیں اپنے عام سے ایک لیڈر کے خلاف کوئی بات ہو تو سراپا احتجاج بن جاتی ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ محسن انسانیت، رہنماؤں کے رہنما، نبیوں کے نبی اور وجہ تخلیق جہاں کی شان اقدس میں گستاخی کی گئی تو کسی سیاسی جماعت کی غیرت نہیں جاگی، کہیں ایسا تو نہیں کہ ہماری ان سیاسی جماعتوں کے اندر دینی عزت و حمیت کا خیال اور اس پاسداری کا احساس ہی ختم ہوچکا ہے اور یہ جماعتیں شیطان بزرگ امریکہ کی نظریاتی غلامی کی زنجیر میں جکڑی گئی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس وقت تمام سیاسی، لسانی مسلکی اور قومی خول سے باہر آکر مسلمان باہم متحد ہوجائیں اور ناموس رسالت ( ص ) کی حفاظت کیلئے ہر سطح پر ہر فورم پر آواز اٹھائیں تاکہ آئندہ کسی بھی کم ظرف قوت کو یہ مجال نہ ہو کہ وہ عالم اسلام کے رہنمائے عظیم کی ذات پر انگلی اٹھا سکیں۔

ایسا کرنے میں مسلم قوم کی اپنی ہی آن و شان سلامت رہے گی کیونکہ آنحضرت ( ص ) کی عظیم ہستی کے حوالے سے سازش کرنے والی قوتیں جس سطح پر بھی اپنے مذموم حرکات کا مظاہرہ کریں گی تو ان کی نابودی یقینی ہے۔ کیونکہ خالق کائنات خود ہی ناموس رسالت کا سب سے بڑا محافظ ہے اور اپنے حبیب کی شان عظیم کی حفاظت وہ رب ذوالجلال خود کرے گا اور اقوام عالم بھی دیکھ لیں گے کہ

آواز محمد ( ص ) کا اثر ختم نہ ہوگا
تھک جائے گا سورج یہ سفر ختم نہ ہوگا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button