کراچی میں ایام عزا کا آغاز ہوتے ہی شہر بھر میں مجالس عزا کا آغاز ہوگیا
شمیر پر خون کی فتح کے خالق حضرت حسین ابن علی علیہ السلام اور آپ کے بہتر رفقاء کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا مہینہ شروع ہوتے ہی در و دیوار سیاہ اور دل مغموم ہیں، مساجد اور امام بارگاہوں سے مجالس اور نوحہ و ماتم کی صدائیں بلند ہیں جس سے سامراجی قوتوں اور ان کے وظیفہ خواروں پر ہیبت طاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان میں بھی آج یکم محرم ہے اور محبان اہلبیت علیہم السلام حسب روایات نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی یاد میں مصروف عزا ہیں۔ اگرچہ تکفیری گروہ اور طالبانی فکر رکھنے والے عناصر کی جانب سے عزاداری سید الشہدا کی پوری شدت سے مخالفت کی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں انہیں بعض سیاسی پارٹیوں اور ایجنسیوں کی بھی حمایت حاصل ہے تاہم عزداران حسینی (ع) اور عاشقان اہلبیت (ع) کا کہنا کہ وہ اس راستے میں ڈالی جانے والی کسی بھی رکاوٹ کو برداشت نہیں کریں گے اور پورے پاکستان میں ایام عزا روایتی جوش و جذبے اور عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ دہشت گردوں نے محرم الحرام کی آمد سے قبل پاکستان کے مختلف شہروں خصوصا کراچی میں جہاں سنی اور شیعہ حضرات بڑے پیمانے پر نواسہ رسول کی یاد مناتے ہیں، وہاں امریکی پے رول پر کام کرنے والے دہشت گردوں نے متعدد بے گناہ افراد کو شہید کرکے عزاداری سید الشہدا میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی تاہم انہیں ماضی کی طرح اپنے منصوبے میں کامیابی نہیں ملی۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کراچی کی پولیس نے محرم الحرام میں امن و امان قائم رکھنے کے لئے مبینہ دہشت گردوں کی پکڑ دھکڑ شروع کردی ہے اور اب تک سو سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ محرم الحرام کی آمد کے ساتھ ہی کراچی میں موجود تمام امام بارگاہوں اور مساجد میں مجالس عزا کا آغاز ہوگیا ہے، ان مجالس عزا سے علامہ طالب جوہری، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ عقیل الغروی، علامہ ذکی باقری، علامہ شہنشاہ حسین نقوی، علامہ عباس کمیلی، علامہ صادق رضا تقوی سمیت دیگر علمائے کرام و ذاکرین عظام خطاب فرما رہے ہیں۔