کراچی:شیعہ نسل کشی کے خلاف احتجاجی دھرنا مطالبات کی منظوری کے بعد اختتام پذیر
کراچی میں جمعہ کے روز ملک بھر اور شہر کراچی میں شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ اور نسل کشی کے خلاف شروع ہونے والا احتجاجی دھرنا انتالیس گھنٹے جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہو گیا۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں جمعہ کو شیعہ نسل کشی کے خلاف شروع ہونے والا احتجاجی دھرنا مطالبات کی منظوری کے بعد انتالیس گھنٹوں بعد کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کی اپیل پر جمعہ کو نمائش چورنگی پر شروع ہونے والے احتجاجی دھرنے کو شیعہ علماء کونسل نے اتوار کے روز علی الصبح حکومت کی جانب سے تمام مطالبات کو تسلیم کئے جانے کے بعد ختم کرنے کا اعلان کردیا۔جبکہ شیعہ علماء کونسل نے سندھ بھر میں ٹریفک جام کرنے سمیت احتجاج کی اپیل بھی اس وقت واپس لے لی جب گورنر سندھ عشرت العباد خان کے ساتھ ہونے والا کامیاب مذاکرات اور ملت جعفریہ کے مطالبات تسلیم کئے جانے کا اعلان کیا گیا۔
واضح رہے کہ دو روز سے جاری احتجاجی دھرنے کے بعد گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے شیعہ علماء و عمائدین بشمول شیعہ علماء کونسل پاکستان کے رہنما مولانا ناظر عباس تقوی اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کے سیکرٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی سمیت دیگر شیعہ جماعتوں کے رہنماؤں کو گورنر ہاؤس میں مذاکرات کے لئے دعوت دی جبکہ گورنر سندھ نے وفاق کی نمائندگی کرتے ہوئے مذاکرات میں ملت جعفریہ کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے یقین دہانی کروائی کہ تمام مطالبات پر جلد از جلد عملدرآمد کیا جائے گا۔
گورنر سندھ نے وفاق کے نمائندے کی حیثیت سے ملت جعفریہ کے عمائدین کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ حکومت بہت جلد شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشتگردوں کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے گی اور دہشت گردوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔گورنرس سندھ کی جانب سے مطالبات کو تسلیم کئے جانے اور یقین دہانی کے بعد شیعہ علماء کونسل نے اتوار کے روز علی الصبح احتجاجی دھرنے کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔شیعہ علماء کونسل پاکستان نے ملت جعفریہ کی دھرنے میں بھرپور شرکت اور دھرنے کو کامیاب بنانے پر پوری قوم کا شکریہ ادا کیا ہے۔