نواز لیگ اور کالعدم سپاہ صحابہ کے درمیان جنوبی پنجاب میں انتخابی کٹھ جوڑ
جن اضلاع میں انتخابی گٹھ جوڑ کیا گیا ان میں بہاولنگر، بہاولپور، رحیم یار خان، لیہ، جھنگ اور فیصل آباد شامل ہیں۔ ان علاقوں میں مذہبی مدارس کی بھرمار ہونے کی وجہ سے دائیں بازو کی جماعتیں کافی اثر ورسوخ رکھتی ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ مشتاق سکھیرا کو ان کی خدمات کے صلے میں بلوچستان میں آئی جی لگائے جانے کا عندیہ بھی دے گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، ملک اسحاق کو جی ایچ کیو پر ہونے والے حملے میں خصوصی مذاکرات کرانے کے عوض جماعت اہل سنت والجماعت میں اہم عہدہ دیکر ملک کی سیاست میں سرگرم کردار ادا کرنے کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رانا ثناءاللہ نے میاں محمد نوازشریف کو اعتماد لیکر سپاہ صحابہ سے مذاکرات کئے ہیں۔ رانا ثناءاللہ نے نواز شریف سے کہا ہے کہ شیعہ اور بریلوی حضرات ہمیں کبھی ووٹ نہیں دیں گے، لٰہذا ان کی خاطر ہمیں سپاہ صحابہ کو نہیں چھوڑنا چاہیے، اگر کسی نے سوال اٹھایا بھی تو ہم بتا دیں گے کہ جماعت کالعدم ہوتی ہے نہ کہ ووٹ کالعدم ہوتا ہے۔ جبکہ اب تو سپاہ صحابہ نے اپنا نام تبدیل کرکے اہل سنت والجاعت رکھ لیا ہے، لٰہذا کالعدم والا مسئلہ بھی حل چکا ہے۔ باخبر ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ میاں نواز شریف کو عمرے کے موقع پر سعودی حکام نے واضح پیغام دیا تھا کہ وہ اہل سنت والجماعت کو تحفظ فراہم کریں اور ان سے سیاسی فائدہ اٹھائیں۔
دوسری طرف آئی ایس آئی کے سابق سربراہ حمید گل پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ سپاہ صحابہ اب سیاسی عمل میں داخل ہو رہی ہے، جس سے اس جماعت کے اندر عسکریت پسندی ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ حمید گل کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسی جماعت کو کالعدم قرار دینے کے بجائے اسے مین اسٹریم میں لایا جائے، تاکہ وہ سیاسی عمل سے گزر کر عسکریت پسندی سے نکل سکے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ علمی ڈائیلاگ شروع ہوں تو شیعہ سنی آپس میں قریب آسکتے ہیں اور ان مسائل سے نکلا جاسکتا ہے۔