پاکستانی شیعہ خبریں

حالیہ دہشتگردی کے پس پردہ محرکات

milat E jafriaانتخابات نزدیک آتے ہی پورے ملک خصوصاً کراچی اور کوئٹہ میں شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ اپنے عروج کو پہنچ چکی ہے۔ کوئٹہ میں 10 جنوری کو علمدار روڈ پر ہونے والے بم دھماکوں نے پوری قوم کی توجہ اس طرف مبذول کرائی۔ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ آئندہ انتخابات کیلئے اپنے امیج کو بہتر بنانے کیلئے حکومت وقت ملک میں عارضی طور پر امن و امان کی صورتحال کو بہتر بناتی۔ لیکن حالات اس کے برعکس دکھائی دے رہے ہیں۔ اگر امن و امان کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر نظر دوڑائی جائے تو عالمی طاقتوں کی اس گریٹ گیم کو بہتر طور پر سمجھا جاسکتا ہے۔ اکثر مسلم ممالک میں انقلابی تحریکیں زور و شور سے جاری ہیں۔ اس دوران مشرق وسطٰی میں باغیوں کا ریاست کیخلاف بندوقیں لیکر اُٹھنا بھی عالمی طاقتوں کی سازشوں کا ایک بڑا حصہ ہے۔

مسلم ممالک میں صرف ایران کا عالمی قوتوں کے سامنے جھکنے سے انکار خاص طور پر امریکہ کو قبول نہیں‌۔ اسی لئے ایران کو ہر لحاظ سے دبانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہی مقاصد کے حصول کیلئے پاکستان کو بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں پاکستان کی بعض غیر سیاسی قوتیں امریکہ کو پوری آزادی دینے کی خواہاں ہیں، جبکہ دوسری جانب امریکہ مخالف قوتیں پاکستان کو امریکہ کے ہاتھوں استعمال ہوتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتیں۔ پاکستان کی وہی غیر سیاسی قوتیں ملک میں نام نہاد دہشتگرد تنظیموں کے ذریعے امن و امان کی صورتحال خراب کر رہی ہیں۔

اگلے چند مہینوں میں نگراں حکومت آنے کو ہے۔ اسی وجہ سے ملک میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرکے غیر سیاسی قوتیں نگراں حکومت کی مدت کو امن و امان کی خراب صورتحال کے بہانے بڑھانا چاہتی ہیں اور انتخابات کو ملتوی کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں۔ تاکہ اسی دوران امریکی مفاداتی جنگ میں امریکہ کو ایران کیخلاف پوری آزادی دی جاسکے۔ ملت تشیع کو ٹارگٹ کرنا اس قدر آسان بھی نہیں، جتنا خود ہم نے دشمن کو آزادی دی ہوئی ہے۔ دشمن جانتا ہے کہ ملت تشیع کی اصل طاقت بیدار اور متحد ہونے میں ہے۔ جسکی مثال کوئٹہ دھرنے میں سب کے سامنے آشکار ہوئی۔ پاکستان کی پوری شیعہ ملت متحد ہو کر دھرنے کیلئے نکلی تو حکومت کو مجبوراً مطالبات منظور کرنا پڑے۔ پاکستان میں آباد پوری ملت کی بقاء اسی بیداری میں ہے۔ بیداری سے مراد اپنے فرائض کی انجام دہی ہے۔

دھرنے کی کامیابی بھی صرف اور صرف اسی وجہ سے ہوئی کہ دھرنے میں شریک ہر شخص اپنے ملی و انسانی فریضہ کو انجام دے رہا تھا۔ کوئٹہ دھرنے میں شریک ہر ایک شخص اپنے فرائض سے الحمد اللہ بخوبی آگاہ تھا۔ جو کچھ نہ کرسکے انہوں نے دھرنے میں اپنی شرکت لازم سمجھی۔ سلام ہو ان تمام مرد و خواتین پر جو اپنے فرائض سے بخوبی واقف تھے اور اس دھرنے کو کامیاب بنایا۔ انشاءاللہ اگر ہم میں سے ہر کوئی اپنے فرائض کو بخوبی انجام دیتا رہے تو کوئی شک نہیں کہ جلد اس سرزمین‌ پاکستان پر بھی ظالموں کے خلاف اور مظلوموں ‌کے حق میں انقلاب آئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button