دہشت گردوں کے سرپرست ڈی آئی جی ایسٹ جاوید اوڈھو کو فی الفور برطرف کیا جائے، مجلس وحدت مسلمین
اصغر عباس زیدی نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی ، پولیس اور ملک کے خفیہ اداروں کا یہ ہمیشہ یہ وطیرہ رہا ہے کہ یہ ہمیشہ سے دہشت گردوں کی سرپرستی کرتے آئے ہیں، جس کے ثبوت کے طور پر کالعدم جماعتوں کے سربراہان کے میڈیا کو دیئے گئے انٹرویوز دیکھے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عناصر ایک منظم سازش کے تحت ملت جعفریہ کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، کبھی اس ملت کے چیدہ چیدہ افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو کبھی بم دھماکے اور کبھی باقائدہ لشکر کشی کی جاتی ہے، بالخصوص یہ کہ جب سے ملت جعفریہ کی نمائندہ جماعت مجلس وحدت مسلمین نے سیاست کے میدان میں عملی طور پر قدم رکھنے کا اعلان کیا ہے اس وقت سے ان سازشوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو کالعدم جماعتوں کے دہشت گرد عناصر کھلے عام اپنی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں جبکہ دوسری طرف محب وطن افراد کی ٹارگٹ کلنگ اور بلاجواز گرفتاریاں جاری ہیں، ہم ایسے تمام ہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے اپنے قیام سے لے کر آج تک وحدت کے پیغام کو بلند کیا ہے، ملی یکجہتی کونسل کے قیام میں ایم ڈبلیو ایم کا کردار سب کے سامنے ہے، سندھ پولیس میں شامل بعض کالی بھیڑیں ملک دشمن عناصر کے شاروں پر کالعدم جماعتوں کے دہشت گردوں کی سرپرستی کررہی ہیں، جنہیں سیاسی سرپرستی حاصل ہے، شہر بھر میں ان کے دفاتر کھلے ہوئے ہیں اور انہیں سیکورٹی اداروں کی مکمل سرپرستی حاصل ہے، اگر پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف آواز بلند کرنا جرم ہے تو مجلس وحدت مسلمین یہ جرم بار بار کرے گی۔
شہر قائد میں گرفتار ٹارگٹ کلرز جنہیں رنگے ہاتھوں پولیس یا عوام نے پکڑا ان کی تفصیلات عوام کے سامنے لائی جائیں تاکہ ٹارگٹ کلرز کے سرپرستوں کی نشاندہی ہوسکے۔ ڈی آئی جی ایسٹ جاوید اکبر اوڈھو کراچی میں موجود دہشت گرد عناصر کی سرپرستی کرنا بند کریں، اگر جاوید اوڈھو کراچی کی عوام سے مخلص ہیں ان دہشت گردوں کے نام بھی عوام کے سامنے لائیں جن کو سیاسی سرپرستی حاصل ہے کیونکہ وہ دہشت گرد جاوید اوڈھو کے زیراثر علاقے میں ہی شیعہ و سنی عوام کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ اصغر عباس زیدی نے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ جاوید اکبر اوڈھو کو فی الفور برطرف کرے اور ان کے خلاف دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے پر مقدمہ چلایا جائے ساتھ ہی شیعہ وسنی افراد کی ٹارگٹ میں ملوث عناصر کو عوام کے سامنے لایا جائے۔