شیعہ وکیل کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ہزاروں وکلاء کا احتجاج
کراچی میں گذشتہ روز ناصبی دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والی شیعہ وکیل کوثر ثقلین اور ان کے دو بچوں کی شہادت پر آج سیکڑوں وکلاء نے سندھ اسمبلی کے مرکزی دروازے کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز سندھ اسمبلی کے نئے سیشن کے آغاز کے وموقع پر سیکڑوں وکلاء نے شیعہ وکیل سید کوثر ثقلین اور ان کے دو بچوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف سندھ اسمبلی کے مرکزی دروازے کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور شیعہ وکیل کے قاتلوں کو گرفتار کر کے سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق کراچی شہر مین گذشتہ روز کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اورلشکر جھنگوی کے ناصبی دہشت گردوں کی فائرنگ کا نشانہ بننے والے شیعہ وکیل سید کوثر ثقلین اور ان کے دو بچوں کی شہادت پر وکلاء برادری نے عدالتوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے سٹی کورٹ سے احتجاجی ریلی نکالی اور سندھ اسمبلی پر اختتام کیا۔اس موقع پر وکلاء برادری نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ریاست کی ناکامی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی پر زبردست نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ کو فی الفور بند کیا جائے ۔
دوسری جانب وکلاء کی احتجاجی ریلی کو روکنے کے لئے ایس پی صدر کی جانب سے بھاری رکاوٹیں لگا کر راستوں کو بند کیا گیا تھا تاہم وکلاء تمام تر رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے سندھ اسمبلی پہنچ گئے جس کے بعد وکلاء کے ایک وفد نے سندھ اسمبلی میں جا کر نو منتخب اراکین سندھ اسمبلی کو شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے خلاف قرار داد مذمت پیش کی اور شیعہ وکیل اور ان کے بیٹوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز کراچی میں کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی سمیت سعودی طالبان دہشت گردوں نے شیعہ وکیل کو اس وقت دہشت گردی کا نشانہ بنایا تھا جب وہ اپنے دو بچوں کو اسکول چھوڑنے جا رہے تھے تاہم تینوں باپ بیٹے شہید ہو گئے تھے۔