امام خمینی (رہ) نے مسلمانوں کی صحیح خطوط پر رہنمائی کرکے پیغمبرانہ فرائض انجام دئیے، علامہ سید ساجد علی نقوی
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ امام خمینی (رہ) کی ذات کا ہر پہلو جامع اور روشن ہے۔ وہ علم میں مرجع اعلی اور مجتہد اعظم، میدان تصنیف میں الحکومتہ الاسلامیہ اور اس جیسی کئی بیش بہا علمی یادگاروں کے مصنف، اسلامی تاریخ اور فقہ کے تمام موضوعات پر انتہائی دسترس رکھنے والے، زہد و تقوی اور اصلاح نفس کی منزل پر فائز، عابد و شب زندہ دار، اصلاح معاشرہ کے لیے عملی طور پر سرگرم، اسلام پر جدید اور گہری تحقیق اور تازہ ریسرچ رکھنے والے دینی قائد، اسلامی نظریات کے مطابق حکومت اسلامی کی داغ بیل ڈالنے والے رہنماء تھے۔ امام خمینی (رہ) کے دئیے ہوئے نظام مملکت اور معاشرت کے بعد عالمی سطح پر موجود اس پروپیگنڈے کا خاتمہ ہوا کہ اسلام کے پاس مملکت چلانے یا عصر جدید کے تقاضوں کے مطابق کوئی لائحہ عمل یا نظام نہیں ہے آپ نے نظریہ ولایت فقیہہ اور حکومت اسلامی کا ڈھانچہ پیش کرکے دنیا پر ثابت کردیا ہے کہ اسلام میں جامع ضابطہ حیات موجود ہے۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ امام خمینی (رہ) گذشتہ صدی کے عظیم مفکر اور اسلامی معاشرے کی برجستہ علمی و انقلابی شخصیت ہیں جنہوں نے علم و شعور اور عمل و کردار کے ذریعے مسلمانوں کی صحیح خطوط پر رہنمائی کرکے پیغمبرانہ فرائض انجام دئیے اور عوام کو اسلامی انقلاب کے ذریعہ صحیح اور آئیڈیل تصویر دکھائی جس کے اثرات آج بھی عالم اسلام میں بالعموم اور مملکت ایران پر بالخصوص نظر آئے۔ امام خمینی (رہ) جیسے نابغہ روزگار شخصیات صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں امام خمینی (رہ) دنیائے اسلام کی ایسی معتبر شخصیت ہیں جو علمی اور تحقیقی میدان میں سرکردہ حیثیت کی حامل ہے اور سیاسی و عملی میدان میں بھی رہبری و رہنمائی کا عملی و مثالی نمونہ ہیں۔ ایسی ہمہ جہت شخصیات ہی وقت کا دھارا اور عوام کی تقدیر بدلنے کا فریضہ انجام دیتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ امام خمینی (رہ) نے اپنے اعلی کردار سے تمام میدانوں میں عوام کی رہنمائی کی اور انہیں اسلامی انقلاب کے ذریعے جدید اسلامی ایران دیا جو آج اپنی پوری قوت اور عزت کے ساتھ دنیا کے نقشے پر موجود ہے۔