مضامین

کیا متحدہ قومی موومنٹ کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ساتھ اتحاد ختم کرے گی؟

mqm sspمتحدہ قومی موونٹ پاکستان کے ایک رکن قومی اسمبلی وسیم اختر نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ اور قتل عام میں ملوث ہے۔شیعت نیوز کے نمائندے کی اطلاعات کے مطابق سانحہ عباس ٹاؤن کے بعد منگل کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما کاکہنا تھا کہ سانحہ عباس ٹاؤن کی ذمہ داری آئی جی سندھ پولیس اور ڈائرکٹر جنرل رینجرز پر عائد ہوتی ہے۔ایم کیو ایک رہنما نے پاکستان پیپلز پارٹی کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس سے قبل پیر کے روز کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزنائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنما او ر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار مذہبی تنظیموں پر برس پڑے اور کہا کہ سانحہ عباس ٹاؤن میں مہاجر نسل کشی کی گئی ہے اور متحدہ قومی موومنٹ کے ووٹ کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
حیرت انگیز بات ہے کہ ان دونوں رہنماؤں نے ہی پوری قوم کو یہ نہیں بتایا کہ سانحہ عباس ٹاؤن سے ایک روز قبل ہی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا ایک اعلیٰ سطحی وفد وسیم آفتاب کی سربراہی میں کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے ایک سرغنہ اورنگزیب فاروقی سے دہشت گردی کے مرکز مسجد صدیق اکبر میں ملاقات کر چکا ہے۔یاد رہے کہ کالعدم دہشت گرد سپاہ صحابہ اس وقت نام تبدیل کر کے اہلسنت والجماعت کے نام سے کام کر رہی ہے اور ملک میں ناصبی تکفیری دہشت گرد گروہ کالعدم لشکر جھنگوی کی مادر تنظیم ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستا ن میں دہشت گردی کو پروان چڑھانے والی خطر ناک دہشت گرد تنظیم ہے۔
ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہو ا کہ متحدہ قومی موومنٹ اور کالعدم دہشت گرد گروہوں نے ایک دوسرے کو گرم جوشی سے خوش آمدید کہا ہو۔اس سے قبل بھی متحدہ قومی موومنٹ کا ایک رکن قومی اسمبلی کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے جلسے میں شریک ہو ا تھا جس پر شہر کراچی کے شیعہ مسلمانوں نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کو ایک خط میں اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا تھا۔
اسی طرح ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے سندھ کے گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان بھی کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے ناصبی سربراہ احمد لدھیانوی کو گورنر ہاؤس میں خوش آمدید کر چکے ہیں جبکہ ان سے ٹیلی فون پر رابطے میں بھی رہتے ہیں۔
ایک اور رکن اسمبلی جس کا تعلق بھی ایم کیو ایم سے ہے وہ ملیر کے علاقے میں کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی دہشت گردوں کی سرپرستی میں مصروف عمل ہے اور عید الاضحی کے موقع پر شیعہ مسلمانوں پر فائرنگ کرنے میں بھی پیش پیش رہاہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کی پالیسیان کہہ رہی ہیں کہ الطاف حسین کی سربراہی میں چلنے والی یہ جماعت شیعہ مسلمانوں کے ساتھ کبھی ہمدردی نہیں رکھ سکتی ۔کیونکہ شیعہ مسلمان یہ سمجھتے ہیں کہ متحدہ قومی موومنٹ شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہی ہے اور ان کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کئے ہوئے ہے۔
پاکستان کے شیعہ یہ سمجھتے ہیں کہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین اپنی پارٹی کے لوگوں کے عمل اور ان کی پالیسیوں سے بے خبر ہیں۔شیعہ مسلمانوں کا کہنا ہے کہ صرف یہ کافی نہیں ہے کہ شیعہ نسل کشی پر مذمتی بیان بازی کی جاتی رہی اور دوسری طرف کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ساتھ تعلقات کے ذریعے شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کی حمایت کی جائے۔
شیعہ مسلمان کہتے ہیں کہ ایم کیوایم دہرا معیار رکھتی ہے اور اسی منافقت کی وجہ سے شیعہ ایم کیو ایم سے سخت نفرت کرتے ہیں۔
شیعہ مکتب فکرکے ماننے والوں کی ہمیشہ سیتاریخ رہی ہے کہ وہ مظلوم سے محبت اور ظالم سے نفرت کرتے ہیں۔اسی طرح پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان مسلم لیگ نواز پر الزام عائد کرتے ہیں کہ پنجاب حکومت کالعدم دہشت گرد گرو ہ لشکر جھنگوی کی سرپرستی کر رہی ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کراچی سے بھی کام کر رہی ہے۔
کراچی میں کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کا سرغنہ اعرنگزیب فاروقی ہے اور فاروقی سے متحدہ قومی موومنٹ ہاتھ ملا چکی ہے۔تو اب متحدہ قومی موومنٹ کہاں کھڑی ہے؟یہ بھی پاکستان مسلم لیگ نواز کی طرح دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہے ہیں اس لئے پاکستان کے شیعہ پنجاب میں جس طرح نواز لیگ کو مجرم سمجھتے ہیں اسی طرح کراچی میں ایم کیو ایم بھی شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کی مجرم ہے۔
دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے شروع کی جانے والی بیانات کی شیعہ مخالف جنگ سے ایم کیو ایم کو سوائے نقصان کے کچھ حاصل نہیں ہوا۔ایم کیو ایم کی کراچی تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی کی شیعہ دشمنی کے باعث ملت جعفریہ متحدہ قومی موومنٹ سے سخت نفرت کرر ہی ہے جبکہ ایم کیو ایم کو سیاسی سطح پر نقصان کا سامنا ہے۔
پاکستان میں بسنے والے شیعہ مسلمان اور پوری قوم متحدہ قومی موومنٹ کو سانحہ عباس ٹاؤن کبھی معاف نہیں کرے گی جو حماد صدیقی گروپ کی جانب سے ایک روز قبل کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے دہشت گرد اورنگزیب فاروقی سے ملاقات کے بعد رونما ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button