سانحہ کوئٹہ، عوام خود قیام کرکے دشمنوں کا مقابلہ کریں، علامہ عابد حسینی
انہوں نے کہا کہ حکومت کی خاموشی بلکہ تعاون نہ ہوتا تو تکفیری کسی طرح بھی اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔ کیونکہ حکومتی ذمہ داروں نے بار بار اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ بعض عرب ممالک دہشتگرد تنظیموں کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ لیکن انہوں نے ابھی تک اس سلسلے میں ان مجرم حکومتوں کو کوئی تنبیہ نہیں کی، ورنہ سعودی عرب، قطر اور عرب امارات کونسی سپر پاور ہیں، یا ہمارے ملک سے طاقتور ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ابھی تک حکومت پاکستان نے سنجیدگی سے اپنا احتجاج ریکارڈ نہیں کروایا، تاکہ یہ ممالک اپنے ان گھناؤنے جرائم پر نظرثانی کریں۔
علامہ سید عابد حیسن الحسینی نے اہل تشیع سے بھی گزارش کی کہ کسی غیر کی نصرت اور مدد کا انتظار چھوڑ دیں اور پاراچنار کے مومنین کی مثال اپنے سامنے رکھ کر خود قیام کریں اور اپنے دفاع کو یقینی بنائیں۔ اس سے پہلے کہ سب کے سب مار دیئے جاو، یا وطن عزیز سے ملک بدر ہوجاؤ، اپنی مرضی سے بہت معمولی قربانی دو اور دشمن سے مقابلہ کرو۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ہی سینکڑوں، ہزاروں کی تعداد میں سسک کر مرنے سے یہ بہتر ہوگا کہ کچھ افراد کی قربانی دو، مقابلہ کرو۔ کب تک مرتے رہوگے، اور مذمتی بیانات جاری کرنے یا احتجاجی مظاہرے کرنے تک محدود رہوگے۔ علامہ عابد الحسینی کا کہنا تھا کہ تمہارا دشمن تمہارے احتجاجات سے بھی محظوظ ہو رہا ہے۔ خدا کے لئے اٹھ کھڑے ہوں اور دشمنوں کی گردنیں جھکا کر اپنی گردنیں بلند کر دو۔