پاکستانی شیعہ خبریں

کراچی سے پاراچنار تک بیگناہ شہریوں کا خون صدر ، وزیر اعظم ، چیف جسٹس او ر آرمی چیف کی گردن پر قرض ہے ، علامہ امین شہیدی

mwm kdکراچی (شیعت نیوز) سانحہ پاراچنارایمان فروش امریکی و اسرائیلی ایجنٹوں کی کاروائی ہے ،حکومت اور عدلیہ اگر شہریوں کو تحفظ اور انصاف نہیں دی سکتی تو مسند اقتدار و قضاوت کو خیر باد کہ دے ،سانحہ پاراچنار میں 60سے زائد شہریوں کی شہادت او ر250سے زائد کا زخمی ہو نا وفاقی و صوبائی حکومت کے لئے کلنک کا ٹیکہ ہے ، دہشت گردی کی اس وہشت ناک سانحے سے واضح ہوگیا ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر ناکام ہوگئے ہیں ماہ رمضان المبارک کے ان بابرکت ایام میں بیگناہ روزے دار مسلمانوں کو بے دردی سے شہید کر کے ان بے غیرت خارجی دہشت گردوں نے خدا کے قہر و عذاب کے سوا کچھ حاصل نہیں کیا۔سانحہ پاراچنار پر دل خون رو ررہا ہے ، حکومت وقت ، اعلیٰ عدلیہ اور سیکورٹی ادارے بیگناہ پاکستانیوں کے قتل عام کا تماشہ دیکھ رہے ہیں اور اقتدار کے مزے لوٹنے میں مصروف ہیں ۔ ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ امین شہیدی علامہ اعجاز حسین بہشتی ، علامہ صادق رضا تقوی ،ایم ڈبلیو ایم کراچی کے رہنماء علامہ دیدار علی جلبانی ، علامہ علی انور اور علی حسین نقوی نے سانحہ پاراچنار کے خلاف نمائش چورنگی پر احتجاجی ریلی سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ نو منتخب حکومت نے بر سر اقتدار آتے ہی دہشتگردوں سے مذاکرات کا راگ الاپنا شروع کر دیا۔ جس کی وجہ سے دہشت گرد واقعات میں تیزی آئی۔ آج یہ واضح ہوگیا ہے کہ دہشتگردوں کی ملک بھر میں رٹ قائم ہوچکی ہے، وہ جب اور جہاں چاہتے ہیں معصوم انسانوں کو نشانہ بنا ڈالتے ہیں لیکن حکومت اور ریاستی ادارے انہیں روکنے میں مکمل ناکام ہوگئے ہیں، ہم میاں نواز شریف سے سوال کرتے ہیں کہ وہ قوم کو بتائیں کہ آخر ایک ریاست کے صبر کی حد کیا ہے۔؟ وہ کونسی حد ہے جس پر ریاستی صبر کا پیمانہ لبریز ہوگا اور وہ ان دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کریگی۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا 70 ہزار پاکستانیوں کی قربانی کافی نہیں ہے کہ ان حیوان نما انسانوں کیخلاف آپریشن کلین اپ کیا جائے۔ ہم حکومت سے پوچھتے ہیں کہ جب ملک کی سلامتی کے اداروں پر حملوں ہو رہے ہیں تو یہ خاموش کیوں ہے۔؟ کہیں ان حملوں پر اعلیٰ اختیاراتی اداروں کی خاموشی انکے بیرونی آقاؤں کی خوشنودی کے لئے تو نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت وقت پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کی جائے، جو قوتیں ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کر رہی ہیں وہ یاد رکھیں کہ انہیں اس کے انتہائی سنگین نتائج بھگتنا ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ کبھی کوئٹہ میں دھماکے کرکے انسانی جانوں کا خون بہا جا رہا ہے تو کبھی پشاور اور پاراچنار میں معصوم روزہ داروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاراچنار، کوئٹہ، کراچی، پشاور اور ملک کے دیگر علاقوں میں ان دہشگردوں کے خلاف سوات طرز کا آپریشن کیا جائے، اور ملک بھر سے ان دہشتگردوں کی کمین گاہوں کو فی الفور ختم کیا جائے، بصورت دیگر ہم حکومت کیخلاف ملک گیر تحریک چلائیں گے اور حکومتی ایوانوں کا گھراؤ کریں گے۔
علامہ صادق رضا تقوی نے نے یوم علی (ع) اور یوم القدس کے جلوسوں پر حملوں کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت ان جلوسوں کی سکیورٹی فوج کی نگرانی میں کرائے اور شہریوں کے تحفظ کو یقنی بنائے،۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button