کراچی میں یوم شہادت امام علی ( ع ) کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا
بعد از مجلس نشتر پارک سے بوتراب اسکاؤٹس کی قیادت میں جلوس برآمد ہوا جو امام بارگاہ شاہ خراسان سے ہوتا ہوا ایم اے جناح روڈ پہنچا جہاں امام بارگاہ علی رضاؑ کے مقام پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے شرکائے جلوس کے لئے نماز ظہرین کا اہتمام کیا گیا تھا۔ نماز ظہرین کی امامت حجتہ السلام و المسلمین مولانا حامد حسین مشہدی نے کی، دوران نماز آئی ایس او کے رکن محمد عابدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ اسلام میں مساجد میں دہشت گردی کا بانی عبدالرحمن ابن ملجم ہے کہ جس نے عالم انسانیت کے لئے ہدایت کے چراغ یعنی علیؑ کو مسجد میں اپنی تلوار سے قتل کیا اور آج اس ہی کے پیروکار پاکستان بھر میں محبان اہلبیت ؑ کے قتل عام مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج امریکہ افغانستان اور عراق کے بعد شام پر اپنی نظریں جما رہا ہے جس کا مقصد فقط اسرائیل کا تحفظ ہے لیکن امام خمینی ( رہ ) کی یوم القدس کی صدا پر مسلمانان عالم ایک روز ضرور اسرائیل کا خاتمہ دیکھیں گے۔
بعد از نماز ظہرین جلوس سی بریز، صدر، ایمپریس مارکیٹ اور دیگر راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیان پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔ جلوس کی سیکوریٹی کے لئے پولیس، رینجرز اور ایف سی کے ہزاروں اہلکار مختلف جگہوں پر تعینات کئے گئے تھے، جبکہ اسکاؤٹس کے ہزاروں رضاکار بھی اس موقع پر جلوس عزا کی سیکوریٹی کے لئے اپنی خدمات انجام دے رہے تھے۔ جلوس میں علم، تابوت اور ذوالجناح کی شبیہ بھی موجود تھیں۔ جلوس میں بڑی تعداد میں ماتمی انجمنیں بھی نوحہ خوانی و سینہ زنی کرتی رہیں۔ جلوس کے راستوں میں شیعہ تنظیموں اور اداروں ( امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل، پیام ولایت فاؤنڈیشن، ناصران امام فاؤنڈیشن، شہید فاؤنڈیشن و دیگر ) نے اپنے اسٹالز لگائے تھے۔ جلوس کے آخر میں باغ زہرہ ( س ) کھارادر میں آئی ایس او کھارادر کی جانب سے عزادارن کے لئے افطار کا اہتمام کیا گیا تھا۔