کرم ایجنسی:علامہ کمال حسین الحسینی کا بیٹا طالبان دہشتگردوں کے ہاتھوں شہید،بھاری تاوان لے کر لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی۔
شاور:آج صبح کرم ایجنسی میںطالبان دہشتگردوں نے علامہ کمال حسین الحسینی کے فرزند کو شہید کر دیا اور بھاری تاوان لے کر لاش ورثا کے حوالے کر دی۔کرم ایجنسی کے علاقے کڑمان میں علامہ سید کمال حسین الحسینی نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کا سترہ سالہ بیٹا علی مصطفیٰ راستوں کی بندش کے باعث افغانستان کے راستے پشاور جا رہا تھا کہ پاک افغان سرحد طورخم سے طالبان دہشتگردوں نے اس کو اغوا کر لیا اور دہ ماہ بعد اسے قتل کر دیا جس کے بعد
مقتول کی لاش پانچ لاکھ روپے تاوان لے کر انکے حوالے کر دی گئی۔علی مصطفیٰ کو آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔اس موقع پر علمائے کرام نے علی مصطفیٰ کے قتل کی شدید مذمت کی اور حکومت سے فوری طور پر کرم ایجنسی پشاور آمد ورفت کے راستے کھولنے کا مطالبہ کیا۔واضح رہے کہ کرم ایجنسی میں گذشتہ دو برس سے راستوں کی بندش کی وجہ سے کرم ایجنسی آٹھ لاکھ عوام طالبان دہشت گردوں کے حملوں کا نشانہ بن رہی ہے ۔جبکہ طالبان دہشت گرد اپنے غیر ملکی کانگریسی ،اور موساد ،اور امریکی آقاؤں کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئی پاکستانمیںانارکی پھیلانے میں مصروف عمل ہیں۔