سانحہ عاشورا! سیاسی جماعتوں کے رہنماءوں کی شیعہ علماء سے ملاقاتیں۔
سانحہ عاشورا سندھ سمیت ملک بھر کا امن خراب کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔سانحہ عاشورا پر اظہار تعزیت کے لیے سیاسی جماعتوں کے رہنماءوں نے شیعہ علماء اور رہنماءوں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیںہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ق)کے مرکزی سیکریٹری جنرل مشاہد سید،متحدہ قومی مو ومنٹ پاکستان کے ڈاکٹر فاروق ستار،رابطہ کمیٹی کے رکن رضا ہارون،پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ڈاکٹر عارف علوی سمیت دیگر نے جعفریہ الاءنس پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ عباس کمیلی،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مولانا حسن ظفر
نقوی،آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنما مرزا یوسف حسین سمیت دیگر عہدیداران سے ملاقاتیں کیں،متحدہ قومی موومنٹ کے وفد سے ملاقات کے دوران سربراہ جعفریہ الاءنس پاکستان کا کہناتھا کہ حکومت فی الفور آزادانہ اور شفاف تحقیقات کرے اور مجرموں کو قرار واقعی سزا دے،انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو چاہءیے کہ پواءنٹ سکورنگ کے بجایے شہداء اور متاثرین سے حقیقی ہمدردی کا اظہار کیا جاءے اور سانحہ میں ملوچ ان عناصر کو بھی فی الفور بے نقاب کیا جایے کہ جنہوں نے ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچایا اور قیمتی املاک کو جلا کر خاکستر کر دیا،ان کا کہنا تھا کہ اب وقت الزام تراشیوں کا نہیں بلکہ ملک کی سالمیت کا ہے لہذاٰ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ملکر ہی مشترکہ دشمن کا مقابلہ کرنا ہو گا اور مملکت خداد پاکستان کا دفاع کرنا ہو گا،جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے وفد سے ملاقات میں علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ سانحہ عاشورا ملک میں بد امنی اور سندھ سمیت کراچی کا امن برباد کرنے کی سازش ہے،واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد نے ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے مرکزی رہنما ڈاکٹر عارف علوی کی قیادت میں علامہ عباس کمیلی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور سانحہ عاشورا میں شہید ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی کی اور اظہار تعزیت کیا،اس موقع پر جعفریہ الائنس پاکستان کے سربرا ہ علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ سانحہ عاشورا کا مقصد ملک میں بد امنی پھیلانا اور سندھ سمیت کراچی کے امن و امان کو سبو تاژ کرنا تھا،ان کا کہناتھا کہ ملت جعفریہ کی تاریخ قربانیوں کی تاریخ ہے اور ہر کڑے وقت میں ملت جعفریہ نے مملکت خداد پاکستان کی حفاظت کے لئے قربانیاں پیش کیں ہیں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد عناصر اپنے غیر ملکی آقاؤں کانگریس اور صہیونی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیںاور مملکت پاکستان میں قائد اعظم محمد علی جناح کی اولادوں سے پاکستان بنانے اور اس کی حفاظت کرنے کا انتقام لے رہے ہیں ،انہوں نے واضح کیا کہ دشمن یہ بات جان لے کہ ہمارا سر تن سے جدا تو ہو سکتا ہے مگر یزیدی طاقتوں کے سامنے خم نہیں ہو سکتا۔اس موقع پرمتحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد نے ملت جعفریہ سے اظہار ہمدردی کیا اور اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراءی ،جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے سانحہ عاشورا پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی دکھ اور افسوس کی بات ہے کہ جلوس ہائے عزاء میں معصوم اور نہتے عزاداران سید الشہداء امام حسین علیہ السلام پر ظلم و بربریت کی انتہا کی گئی اور دوسری طرف ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچانے کے لئے مارکیٹوں میں آگ لگا دی گئی ،ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں اور جلاؤ گھراؤ کے گھناؤنے واقعات میں ایک ہی ہاتھ ملوث ہے۔ڈاکٹر عارف علوی نے علامہ عباس کمیلی سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہویے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ملت جعفریہ کے غم میں برابرکی شریک ہے اور ہر موڑ پر ملت جعفریہ کے شانہ بہ شانہ رہنے کا عزم کئے ہوئے ہے۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ق)کے مرکزی سیکریٹری جنرل مشاہد حسین سید نے مرزا یوسف حسین سے ملاقات کی اور اظہار ہمدردی کرتے ہوءے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ملت جعفریہ کے دکھ میں برابر کی شریک ہے اور ہر ممکنہ تعاون کی یقین دہانی بھی کرایی ،،بعد ازاں متحدہ قومی موومنٹ کے وفد نے ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما مولانا حسن ظفر سے بھی ملاقات کی،رہنماءوں نے سانحہ عاشورا کے شہداء کے لئے فاتحہ ،خوانی کی اور دعاکی کہ اللہ تعالیٰ شہداء کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے