پاکستانی شیعہ خبریں
کراچی:کالعدم سپاہ صحابہ کے دو اہم دہشتگرد گرفتار
اسپیشل انوسٹیگیشن یونٹ کراچی نے کراچی کے علاقہ اورنگی ٹاؤن میں چھاپہ مار کر کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے دو اہم دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشت گرد اشتیاق ازمی اور اس کے ایک ساتھی فیض کو اورنگی ٹاؤن سیکٹر چودہ ۔سی۔کے مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت گرفتار کیا اور بعد ازاں پولیس کے حوالے کر دیا۔
شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق دہشتگرد اشتیاق ازمی اور اس کا ساتھی فیض کالعدم دہشتگرد تنظیموں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے اہم ترین لوگوں میں شامل ہیں ،واضح رہے کہ جمعرات کے روز دہشت گرد ایک بم دھماکے کی ٹیسٹنگ میں مصروف عمل تھے اور دھماکہ خیز مواد کی تیاری کر رہے تھے کہ اچانک دھماکے کی آواز سنائی دی جس کے بعد علاقہ مکینوں نے دھماکہ کی جگہ پہنچ کر اشتیاق ازمی اور اس کے ساتھی فیض کو پکڑ لیا اور علاقہ مکینوں نے ان دہشت گردوں کی پٹائی کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا ۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دہشت گرد اشتیاق ازمی مقامی مسجد میں پیش امام کی ذمہ داریا بھی انجام دے رہا تھا جبکہ اس کا اصل چہرہ جمعرات کے روز عوام نے واضح کر دیا ،دہشت گرد اشتیاق ازمی اس سے قبل بھی بم دھماکوں اور دیگر فرقہ وارانہ قتل کی وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھا ۔ایک اور بات قابل ذکر یہ ہے کہ کالعدم دہشت گرد تنظیموں بشمول سپاہ صحابہ ،لشکر جھنگوی سمیت دیگر پنجاب کے بعد اب صوبہ سندھ میں بھی حکومتی سرپرستی حاصل کرتے ہوئے اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کے دہشت گردوں کے حوالے سے تمام تر دعوے دھرے کے دھرے ہیں،تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشت گرد رہنما احمد لدھیانوی سے وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر مفتی فیروز الدین ہزاروی نے مسجد صدیق اکبر میں جا کر ملاقات کی ہے ،واضح رہے کہ مسجد صدیق اکبر کو حکومت نے پابندی لگا رکھی ہے ۔اسی طرح ان کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں نے یزیدی احمد لدھیانوی کے ساتھ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے بھی ملاقات کی ہے ۔ان ملاقاتوں کے بعد ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دہشت گردوںکو سندھ حکومت بشمول وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی سر پرستی بھی حاصل ہے،واضح رہے کہ یہ دہشت گرد عناصر پاکستان میں گذشہ تین دہائیوں سے ملت جعفریہ پاکستان کی نسل کشی کے مرتکب ہیں۔