پاکستانی شیعہ خبریں
ملک بھر میں ملت جعفریہ کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے میں امریکی اور اسرائیلی ہاتھ کارفرما ہے۔مولانا منور نقوی

رہنما مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا کہنا تھا کہ ایک اور اہم بات یہ ہے کہ ایک طرف تو یہ کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خونخوار درندے کھلے عام محب وطن پاکستانیوںکا خون بہانے سے دریغ نہیں کر رہے دوسری طرف حکومت میں موجود کالی بھیڑیں بھی ان کی حمایت میں کوئی کسر نہیں اٹھا رہیں،حکومتی مشیر اور وزراء ان کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے جلسوں اور ان کے مراکز پر ان دہشت گرد تنظیموں کے سربراہوں سے ملاقات کرتے ہیں ،آخر یہ سب کیا ہو رہا ہے؟کہیں ایسا تو نہیں کہ خود حکومت کی سر پرستی میں ان دہشت گردوںکوکھلی چھٹی دے دی گئی ہے کہ جو چاہیں اور جہاں چاہیں اور جس کو چاہے مار دیں ؟
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ پاکستان نے قیام پاکستان سے لے کراب تک مملکت خداد پاکستان کی بقاء و سلامتی کے لئے ہر کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جب کبھی بھی مملکت خداد پاکستان پر کوئی کڑا وقت آن پرا تو ملت جعفریہ نے آگے بڑھ کر ہر قسم کی قربانیاں پیش کیں ،آپ کو یاد ہو گا کہ قیام پاکستان کے وقت بھی ملت جعفریہ نے اپنے سرمایہ سے مملکت کی خدمت کی اور آج بھی سر گرم عمل ہے ،پاکستان کے دشمن بالخصوص امریکا اور اسرائیل سمیت دیگر مغربی طاقتیں اور نظریہ پاکستان کے دشمن نہیں چاہتے کہ مملکت پاکستان میںا ستحکام کی فضا بر قرار رہے لہذٰا محب وطن ملت جعفریہ کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہاہے اور نسل کشی کی جا رہی ہے جو کہ قابل مذمت ہے،لیکن افسوس تو اس بات پر بھی ہے کہ حکومت پاکستان بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی اولادوں کو تحفظ فراہم کرنے کی بجائے دہشت گردوں کی پشت پناہی میں مصروف عمل نظر آتی ہے اور ملت جعفریہ کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے ،
کوئٹہ میں گذشتہ پانچ سالوں کے دوران سینکڑوں شیعہ عمائدین کو شہید کر دیا گیا لیکن آج تک ایک بھی مجرم گرفتار نہیں ہو ا،ہم صرف اور صرف پاکستان کی بقاء اور عزت کی خاطر صبر کا پیمانہ تھامے ہوئے ہیں
جس کو ملت جعفریہ کی کمزوری تصور نہ کیا جائے ،اگر حکومت پاکستان نے ملت جعفریہ کے خلاف ہونے والے غیر انسانی سلوک کا نوٹس لیا جائے ۔
جس کو ملت جعفریہ کی کمزوری تصور نہ کیا جائے ،اگر حکومت پاکستان نے ملت جعفریہ کے خلاف ہونے والے غیر انسانی سلوک کا نوٹس لیا جائے ۔
رہنماؤں نے کوئٹہ اور کوہاٹ میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف ملک بھر میں جمعہ کو روز کو یوم احتجاج قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان جمعہ کے روز بعد نماز جمعہ ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کرے گی جبکہ مرکزی مظاہرہجامعہ مسجد نور ایمان نارتھ ناظم آباد کراچی میں بعد نماز جمعہ کیا جائے گا۔
رہنماؤں نے صدر پاکستان آصف علی زرداری،وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی،اور افواج پاکستان کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے پر زور مطالبہ کیا کہ کوئٹہ میں گذشتہ پانچ سالوں سے جاری شیعان حیدر کرار کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف فوری اقدامات کئے جائیں اور صوبہ بلوچستان کو دہشت گردوں کے نرغے سے آزاد کروانے کے لئے فی الفور فوجی آپریشن کیا جائے جبکہ کرم ایجنسی اور ملحقہ علاقوںمیں فوجی آپریشن کرکے دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جائے اور کوہاٹ سے پاراچنار جانے والے راستوں کو فی الفور بحال کیا جائے جو کہ گذشتہ تین سالوں سے دہشت گردوں کے قبضہ میں ہیں،انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملت جعفریہ پاکستان کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور ملت جعفریہ سے امتیازی سلوک روا نہ رکھا جائے ۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ عاشوراکراچی ا ور سانحہ اربعین میں شہیدہونے والوں کے اصل قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور سخت سے سخت سزا دے کر نشان عبرت بنایا جائے ۔جبکہ سانحہ عاشور اور سانحہ اربعین میں شہد ہونے والوں اور ذخمی ہونے والوں کے لواحقین کو حکومتی امداد جلد از جلد فراہم کی جائے،جو کہ تاحال حکومتی وعدوںکے باوجود بھی نہیں دی گئی ،ہم یہاں یہ سوال کرنا بھی ضروری سمجھتے ہیں کہ کیا انسانی جانوں سے زیادہ قیمتی وہ دکانیں ہیں کہ جن کو بنانے کے لئے تو امداد دی جا رہی ہے جبکہ شہدائے عاشور اور اربعین کے لواحقین کو نظر انداز کیا جا رہاہے۔ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے ارو ان کے بڑھتے ہوئے ناپاک عزائم کو خاک میںملایا جائے۔