پاکستانی شیعہ خبریں
کراچی:۔ہادی عسکری کی کوتاہی کے سبب چھبیسواں یوم علی (ع)نشتر پارک میں نہیں ہو گا

یہاں یہ بات بھی یاد رہے کہ گذشتہ برس بھی اسی نام نہاد مذہبی ٹھیکیدار کی نا اہلی ،سستی اور خوف کے سبب یوم علی علیہ السلام کے مرکزی پروگرام کو نشتر پارک کی بجائے بھوجانی ہال میں منعقد کیا گیا تھا تاہم اس مرتبہ نام نہاد مذہبی ٹھیکیدار ہادی عسکری اپنی مذموم سازش میں کامیاب ہوتا دکھائی دے رہاہے ،واضح رہے کہ ملت جعفریہ کے اندر ایسی کالی بھیڑیں اپنا اثر و نفوذ کر چکی ہیں جن کے سبب عزاداری سید الشہدا (ع)اور آئمہ معصومین (ع)کی ولادت کی مناسبت سے منعقد ہونے والے اجتماعی پروگراموں کو ختم کرنے یا دوسری جگہوں پر منتقل کرنے کی گھناؤنی سازشیں کی جا رہی ہیں جن میں سے ایک سازش ہادی عسکری کی ہے کہ مرکزی یوم علی علیہ السلام کے پروگرام کو یکسر سبوتاژ کرنے کے لئے حکومتی پابندی کا جھوٹا بہانہ بنا کر ملت کے اتحاد اور یکجہتی کو پارہ پارہ کرنا ہے۔
دوسری جانب جعفریہ الائنس پاکستان کے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری سید شبر رضا نے شیعت نیوز کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ برس بھی حکومتی پابندی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے جعفریہ الائنس پاکستان نے اس بات کا اعلان کیا تھا کہ ملت جعفریہ اپنے مذہبی اور روائتی پروگراموں کے حوالے سے کسی بھی قسم کی پابندی کو قبول نہیں کرے گی تاہم ھکومت سندھ نے جعفریہ الائنس پاکستان کے موقف کو سراہتے ہوئے مرکزی یوم علی علیہ السلام کے پروگرام کی نشتر پارک میں اجازت جاری کر دی تھی ،تاہم اس برس بھی جعفریہ الائنس نے حکومت سندھ سے بات چیت کی ہے جس پر حکومت سندھ نے مرکزی یوم علی علیہ السلام کے پروگرام سمیت دگر مقامات ،غفور چیمبر اور کھارادر سے نکالے جانے والے یوم علی علیہ السلام کے پروگراموں کے لئے خصوصی اجازت دے دی ہے جبکہ واضح رہے کہ دفعہ 144نافذ ہے لیکن حکومت سندھ نے یوم علی علیہ السلام کی مناسبت سے منعقد ہونے والے سالہائے سال کے پروگراموں کے انعقاد کے لئے خصوصی اجازت نامہ جاری کر دیاہے ،جبکہ یوم علی(ع) کمیٹی کے رکن اور نام نہاد مذہبی ٹھیکیدار ہادی عسکری کی غفلت اور سازشوںکے سبب پچیس برس سے ہونے والا مرکزی یوم علی علیہ السلام کا پروگرامنشتر پارک میںہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔
یہ بات واضح رہے کہ یہ وہی ہادی عسکری ہے جس پر پہلے بھی ملت کے تیرہ کروڑ روپے غبن کا الزام عائد ہے جبکہ اسی شخص کی وجہ سے ملت کے ہاتھوں سے خالق دینہ حال کا مرکزی عشرہ بھی سنسان ہو چکا ہے۔