
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ عزاداری سیدالشہدا ءہماری شہ رگ حیات ہے اورہم اس کے تحفظ کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے،30 ستمبر کا دن ہمیں ان عظیم شہداءکی ےاد دلاتا ہے جنھوں نے ڈیرہ اسمعٰیل خان میں اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر یوم عاشورہ کے ماتمی جلوس کا روٹ بحال کرایااور ثابت کر دیا کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت عزادای مظلوم
کربلا میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ شہدائے ڈیرہ اسمعٰیل خان کی بائیسویں برسی کے حوالے سے ایک تحریری بیان میں انھوں نے کہا کہ آج خود کش حملوں اور بم دھماکوں کے خدشہ کے پیش نظر ہمیں سرکاری سطح پر عزاداری کے پروگراموں کو محدود کرنے کے مشورے دئیے جا رہے ہیں لیکن ہم ایسی ہر تجویز کو مسترد کرتے ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ شہدائے ڈیرہ اسمٰعیل خان کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔علامہ امین شہیدی نے کہا کہ مظلوموں کی حمائت میں آواز بلند کرنا اور حق کے پرچار کیلئے قربانیاں دینا ہمارا شیوہ ہے اور انشاءاللہ ہم اپنی یہ عظیم روایات برقرار رکھیں گے۔ انھوںنے بتاےا کہ 1988 میں بعض عناصر کی جانب سے ڈیرہ اسمٰعیل خان میں عاشورہ کے جلوس میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی جو ملت جعفریہ کے 11 افرد نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر ناکام بنا دی اور اپنے خون سے قربانیوں کی نئی تاریخ رقم کی، ہم ان کی اس عظیم جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں