پاکستانی شیعہ خبریں

عزاداران امام حسین علیہ السلام کے خلاف بے بنیاد مقدمات کی مذمت کرتے ہیں

allama-raja-abbas-nasirمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی اور دیگر راہنماﺅں نے پنڈ دادن خان اور ساہیوال (سرگودھا) میں عاشورہ کے روز ہونے والی علم مبارک کی بے حرمتی اور عزاداران مولا حسین (ع) کے خلاف توہین رسالت (ص) ایکٹ کے تحت بے بنیاد مقدمات کے اندارج پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ علم پاک کی بے حرمتی کے مرتکب عناصر کے  خلاف سخت  ترین کاروائی عمل میں لائی جائے اور عزادان مولا حسین (ع) کے خلاف بلا جواز درج کیے جانے والے مقدمات خارج کیے جائیں۔
انہوںنے علم مبارک کی بے حرمتی کے افسوس ناک واقعات کے دوران قانون نافذ کرنے والوں کی روائتی بے حسی کو زبردست تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مجرمانہ غفلت کے مرتکب پولیس اہلکاروں کے خلاف خاروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ پنڈدادن خان میں عاشورہ کے جلوس کا روٹ مکمل ہونے پر عزادار واپس گھروں کو جارہے تھے کہ سپاہ صحابہ کے قاری قیام الدین ،ابوبکر حیات اورسابق ناظم سکندرسمیت 2 تقریباًدو سو افراد نے گھروں کو واپس جاتے ہوئے عزاداروں سے علم پاک چھین لئے اور انیس نامی شخص نے سرے عام علم پاک کی بیحرمتی کرتے ہوئے جوتے صاف کیے۔ اس کے بعد اچانک مختلف گھروں سے فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کے نتیجے میں ایک عزادار اور تین اہلسنت بریلوی زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو جہلم ہسپتال میں داخل کرایا گیاحالانکہ پولیس انتظامیہ کے ملک سعادت اور خواجہ شکیل نے ضمانت دی تھی کہ اس طرح کا کوئی واقعہ پیش نہیں ہوگا تاہم تمام تسلیاں ملنے کے باوجود سپاہ صحابہ کے دہشتگرد سرے عام کافر کافر کے نعرے لگاتے رہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے راہنماﺅں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ یہ سب کچھ اسی انتظامیہ کے سامنے ہوتا رہا جو پہلے ہی عزاداروں کو تسلیاں دے چکی تھی ۔ پولیس انتظامیہ نے بے حرمتی کے مرتکب عناصر کو گرفتار کرنے کی بجائے عزاداروں پر آنسو گیس کی شلنگ کی اور عزاداروں کے خلاف ہی ایف آئی آر درج کی۔ انہوں نے کہا کہ ساہیوال(سرگودھا) سے ملحقہ گاﺅں ابووالا میں بھی فریق مخالف کی جانب سے علم مبارک کی بے حرمتی کی گئی اور عزادارن مولا حسینؑ کو زدوکوب کیا گیا لیکن پولیس بے حرمتی کے مرتکب عناصر کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے اعزادان مولا حسین (ع) کے خلاف مقدمہ درج کیا جو کسی بھی لحاظ سے قرین انصاف نہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button