برطانوی شہری کو توہین رسالت پر موت کی سزا
شیعہ نیوز(راولپنڈی ) راولپنڈی میں عدالت نے 70 سالہ برطانوی شہری کو توہینِ رسالت کے جرم میں موت کی سزا سنائی ہے۔ اطلاعات کے مطابق محمد اصغر کو سنہ 2010 میں راولپنڈی سے اس وقت گرفتار کیا تھا جب انہوں نے مبینہ طور پر نبی ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
ان کے وکلا نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ان کا موکل دماغی امرض میں مبتلا ہے جس کی بنیاد پر ان سے نرمی برتی جائے۔ عدالت کے حکم پر قائم ہونے والے میڈیکل بورڈ نے اس دعوے کو مسترد کر دیا تھا کہ ملزم کسی ذہنی مرض میں مبتلا ہے۔ محمد اصغر کا تعلق سکاٹ لینڈ کے شہر ایڈنبرا سے ہے اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے پولیس افسران کو ایسے خطوط لکھے جن میں انہوں نے نبی ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔پراسیکیوٹر جاوید گل نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ’اصغر نے عدالت میں بھی نبی ہونے کا دعویٰ کیا اور انھوں نے عدالت کے سامنے بھی اعتراف کیا۔‘ پاکستان میں توہینِ رسالت کے جرم کی سزا موت ہے اور محمد اصغر کی وکیل کا کہنا ہے کہ وہ جمعرات کو سنائے گئے اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گی۔
اس قانون کے تحت سزا پانے والوں میں اکثریت مسلمانوں کی ہے جس کے بعد احمدیہ فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد ہیں پاکستان میں اعلیٰ عدلیہ ماتحت عدالتوں کی جانب سے سنائی گئی توہینِ رسالت کی سزاؤں کو نامکمل شواہد کی بنیاد پر رد کرتی رہی ہیں۔ اصغر سنہ 2010 میں گرفتاری کے بعد سے جیل میں ہیں اور ان کے وکلا کا کہنا ہے کہ انھوں نے ایک موقعے پر جیل ہی میں اپنی جان بھی لینے کی کوشش کی۔