جماعت اسلامی کی بغل بچہ اسلامی جمعیت طلبہ مولانا مودودی کی روش سے ہٹ گئی ہے، آئی ایس او کراچی
شیعہ نیوز (کراچی) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کے ترجمان محمد حسن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مادر علمی جامعہ کراچی میں شیعہ نوجوانوں کو مسلکی بنیاد پر تشدد کا نشانہ بنانا قابل مذمت ہے، جماعت اسلامی اور اُس کی بغل بچہ جماعت اسلامی جمیعت طلبہ اپنے بانی مولانا مودودی کی روش سے ہٹ گئی ہے، طالبان کی حمایت میں منور حسن اپنا دماغی توازن کھو چکے ہیں جبکہ دوسری طرف اسلامی جمعیت کے نام نہاد کارکنان طلبہ میں فرقہ واریت پھیلا رہے ہیں، گزشتہ دو روز سے جامعہ کراچی میں شناخت کرکے شیعہ طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جامعہ کی انتظامیہ واقعہ کا نوٹس لے، اس سے قبل بھی جامعہ کراچی میں نام نہاد اسلامی جمعیت طلبہ کے غنڈوں نے یوم حسین ؑ اور یوم مصطفیٰ روکنے کی کوشش کی تھی اور 4 سال قبل بھی نماز ظہرین کے دوران بم دھماکہ کرنے والے دہشت گردوں کا تعلق بھی اسی دہشت گرد تنظیم اسلامی جمعیت طلبہ سے تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ آئی ایس او کے طلبہ محب وطن اور مستقبل کے معمار ہیں، آئی ایس او نے ہمیشہ سے ہی اتحاد امت کے لئے کام کیا ہے لیکن اس کے بر عکس اسلامی جمیعت طلبہ کے دہشت گرد عناصر اتحاد کی فضاء کو خراب کرتے رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جمعیت کی تعلیم اور طلبہ دشمن پالیسی اور سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، جامعہ کی انتظامیہ اور سکیورٹی اداروں کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر اس دہشت گرد تنظیم کے خلاف سخت کاروائی نہیں کی گئی تو پیر سے شہر بھر کے تعلیمی اداروں میں شیعہ طلبہ احتجاج کا سلسلہ شروع کردیں گے۔