پاکستانی شیعہ خبریں

بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن ارکان کا اسمبلی سے بائیکاٹ

شیعہ نیوز (کوئٹہ) بلو چستان اسمبلی کے اپوزیشن ارکان نے کہا ہے کہ کسی کو اگر انکوائری کرنی ہے تو 1991ء سے لیکر اب تک تمام صوبائی ممبران کی انکوائری کی جائیں، اگر اپوزیشن ارکان کے فنڈز کو جاری نہیں کیاگیا تو جمعیت علماء اسلام اور عوامی نیشنل پارٹی کوئٹہ سمیت بلو چستان بھر میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنوں کا اعلان کریں گے اور اس سلسلے میں عدالت سے بھی جلد رجوع کریں گے۔ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی ‘جمعیت علماء اسلام سے تعلق رکھنے والے رکن صو بائی اسمبلی سردار عبدالرحمن کھیتران نے اپوزیشن چمبر میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ‘اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے ارکین حاجی عبدالمالک کاکڑ‘مولوی معاذ اللہ اور اے این پی کے صو بائی سیکرٹری رشید خان ناصر بھی موجود تھے عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ حکومت کے رویے کے خلاف اپوزیشن ارکان نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا اور حکومت کسی بھی مسئلے پر اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا جارہا ہے موجودہ حکومت بنی تو حکومت میں شامل دو جماعتیں جمہوریت کی باتیں کر تے ہے اور عوام کو ساتھ لیکر چلنے کا کہا لیکن اب اپنے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپوزیشن اور ان کے حلقوں سے منتخب ہونے والے ارکان کو کسی بھی مسئلے پر اعتماد میں نہیں لیا جارہا۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی اراکین کے فنڈز کی بندش کے حوالے سے عدالت جانا چاہتے تھے لیکن مسلم لیگ(ن) اور (ق) کے ارکان نے عدالت جانے سے روک دیا اور حکومت اور خاص کر وزیراعلیٰ نے یہ واضح کردیا کہ وہ اپنے مرضی کے فیصلے صوبے میں مسلط کرنا چاہتے ہے اور وزیراعلیٰ بلو چستان صو بائی حکومت کے سامنے بے بس ہے انہوں نے کہا کہ کرپشن کی باتیں ختم کرنے والوں نے ہرنائی اور سبی میں ٹینڈر میں کٹوتی کرکے کروڑوں روپے غبن کردی انہوں نے کہا کہ صو بے میں امن وامان کی صورتحال بجلی گیس کی لوڈشیڈنگ سے عوام بخوبی واقف ہے انہوں نے کہا کہ نیب نے موجودہ حکومت کے مختلف محکموں کے حوالے سے تحقیقات بھی شروع کردی اور وزیراعلیٰ بلو چستان نے تربت میں ساڑھے چار ارب کہاں خرچ کئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کسی احتساب یا انکوائری سے نہیں ڈرتے اگر حکومت کو احتساب یا انکوائری کرانے کا شوق ہے تو 1991سے انکوائری شروع کی جائیں اور اے این پی جلد ہی عدالت سے رجوع کریں گے انہوں نے کہا کہ اگر اسمبلی کو جمہوری طریقے سے چلانا ہے تو اپوزیشن ساتھ دینگے ورنہ ہم اپنے راستے الگ کردیں گے انہوں نے کہا کہ بلوچ پشتون روایات کو موجودہ حکومت نے پامال کردیا انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ پشتونخوامیپ اور نیشنل پارٹی نے اپوزیشن ارکان کو منتخب نہیں کیا بلکہ عوام کی ووٹوں کی طاقت سے ہم منتخب ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ اور اتحادی جماعتوں نے ہمارے استحقاق کو مجروح کیا انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع کو اعتماد میں لے لیا اور جلد ہی آئندہ کا لائحہ عمل طے کرکے احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کا اعلان کریں گے۔

جمعیت علماء اسلام سے تعلق رکھنے والے رکن صو بائی اسمبلی سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ آج کا احتجاج ذاتی فنڈکیلئے نہیں بلکہ علاقے کے عوام کے حقو ق کیلئے احتجاج کیا انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے ان گوئنگ کے نام پر فنڈز روکنا ہے تو حکومت میں شامل جماعتوں کے ممبران اور اپوزیشن کے تین ممبران کے فنڈز کو بھی روکنا چاہئے انہوں نے کہا کہ میرے مقابلے میں پشتونخوامیپ کے امیدوار نے ایک ووٹ جبکہ نیشنل پارٹی کے امیدوار نے 900ووٹ حاصل کیے جبکہ میں نے 19ہزارووٹ لیکر کامیاب ہو ا اور نیشنل پارٹی کے ایک عہدیدارکے نام پر وزیراعلیٰ بلو چستان نے سوا کروڑ روپے جاری کئے انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت میں بعض وزراء اور ارکان نواب اسلم رئیسانی ‘سردار یار محمد رند یا قادر گیلانی اور بھوتانی کی فنڈز کی بندش کے حوالے سے بات کر تا ہے تووہ ان کے ذاتی دشمنیاں یا جھگڑے تھے ہمارا کسی کے جھگڑوں سے کوئی سروکار نہیں جمعیت علماء اسلام نے اب تک عدالت جانے یا نہ جانے کا فیصلہ نہیں کیا قائدین جو بھی فیصلہ کریں گے ہم ان پر لبیک کریں گے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button