پاکستانی شیعہ خبریں
مزار قائد پر تکفیری طالبان دہشتگردوں کیجانب سے دہشتگردی کا خطرہ
شیعہ نیوز (کراچی) شہر قائد میں دہشتگردوں کے سیاسی، مذہبی اور سماجی رہنماوں کے ساتھ ساتھ عام افراد پر حملوں کے بعد اب بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کی آخری آرام گاہ بھی خطرات میں گھر گئی ہے۔ دہشت گردی کے ممکنہ خدشے کے باعث مزار قائد کے اطراف میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ مزار قائد میں آئندہ تین روز تک عوام اور ہر قسم کی گاڑیوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے، مزار سے متصل شہر کی مرکزی شاہراہ ایم اے جناح روڈ کا ایک ٹریک بھی ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ مزار اور اس کے اطراف میں ایلیٹ فورس کے جوانوں کی بھاری نفری تعینات ہے۔ دن کے اوقات میں مزار پر حاضری کے لئے آنے والے افراد کی چیکنگ سخت کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت جن تکفیری طالبان سے مذاکرات کر رہی ہے، مزارات کو بم دھماکوں سے اڑانا ان کا پرانا شیوہ ہے، رحمان بابا ہوں عبداللہ شاہ غازی کا مزار، داتا دربار ہو تا کسی اور صوفی کا مزار یہ سب ہی طالبان کی دہشت گردی کا شکار ہو چکے ہیں۔ یاد رہے کہ حال ہی میں طالبان کے عقیدے کے حامل تکفیری دہشت گردوں نے شام میں اصحاب رسول ص حضرت عمار یاسر (رض) اور حضرت اویس قرنی (رض) کے مزارات پر حملے کئے ہیں اور اس سے قبل بھی یہ دہشت گرد نواسی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روضہ اقدس کو نشانہ بنانے کی مذموم سازش کر چکے ہیں۔