پاکستانی شیعہ خبریں

گلگت بلتستان میں جاری عوامی احتجاج کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں، علامہ سید ہاشم موسوی

شیعہ نیوز(کوئٹہ) گلگت بلتستان کے عوام کی گندم سبسڈی کے خلاف جاری احتجاج کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ سید ہاشم موسوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنما رشید علی طوری، حاجی عمران علی بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کی حب الوطنی اور قربانیاں روز روشن کی طرح عیاں ہے۔گلگت بلتستان کے عوام نے 1947 میں ڈوگراں راج سے اپنے زوربازوپرآزادی حاصل کرنے کے بعدرضاکارانہ اورغیرمشروط طورپرپاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا۔گلگت بلتستان کے عوام پُرامن، اورپاکستان سے محبت کرنے والے لوگ ہیں۔گزشتہ 67 برسوں سے گلگت بلتستان کے عوام کو بنیادی اورآئینی حقوق سے محروم رکھاگیاہے۔
گلگت بلتستان کے عوام کی حب الوطنی اورقربانیاں روزروشن کی طرح عیاں ہیں۔ دشمن کے ساتھ لڑی جانے والی تمام جنگوں میں گلگت بلتستان کے عوام پاک فوج کا سہارابننے والی قوم ہے۔
انتہائی دشوارگزارراستوں میں گھرے ہوئے گلگت بلتستان کے عوام گزشتہ چھ دہائیوں سے ظالم و جابرحکمرانوں کی غفلت اورچشم پوشی کا شکارہیں۔اورشدیدمعاشی اوراقتصادی مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں۔محدودانفراسٹرکچراورکم معاشی مواقعوں کے باعث پوراخطہ گوناگوں مسائل سے دوچاہے۔سرکاری تعلیمی اداروں ، ہسپتالوں اوردیگرمعاشی ترقی کا فقدان ہے۔
بنیادی اورآئینی حقوق سے محروم رکھنے کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت کے کارندے طرح طرح سے گلگت بلتستان کے عوام کا استحصال کررہے ہیں۔عملاً گلگت بلتستان کے عوام دوسرے درجے کے شہری کی حیثیت سے زندگی بسرکررہے ہیں۔ جہاں تک گلگت بلتستان کوصوبے کا درجہ دیئے جانے کاتعلق ہے تویہ یہاں کے عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔ گلگت بلتستان کاوزیراعلیٰ برائے نام ہے۔ تمام اہم اختیارات چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کے پاس ہے جو وفاق کا نمائندہ ہے۔
گلگت بلتستان کے عوام گزشتہ دو ماہ سے گندم کی سبسڈی کے خاتمے سے آٹے کی قیمت میں ناقابل برداشت اضافے پر مسلسل احتجاج کررہے ہیں اور15 اپریل سے پوراگلگت بلتستان عملاً جام ہے۔ہرطرح کا کاروبار زندگی معطل ہے۔850 روپے آٹے کا تھیلا 1800 روپے میں فروخت ہورہاہے۔
گلگت بلتستان سرزمین بے آئین ہے۔عوام آئینی، عدالتی اوربنیادی حقوق سے محروم ہیں۔بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ سے عوام کاجینامحال ہوچکاہے۔اور اب گندم پرسبسڈی کے خاتمے نے جلتی پرتیل کاکام کیا ہے۔ وفاقی حکومت کا اقدام ظالمانہ، انسان کُش اور عوام دشمنی پر مبنی ہے۔
احتجاج ، ہڑتا ،جلسے جلوس اوردھرنے جمہوری دورمیں عوام کا بنیادی حق ہے۔ جسے کوئی نہیں چھین سکتا۔ہم 15 اپریل سے جاری گلگت بلتستان کے عوام کی گندم سبسڈی کے خلاف جاری احتجاج اوردھرنوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
گلگت بلتستان کی نام نہاد اوربے اختیارانتظامیہ عوامی دھرنوں اورجلسے جلوسوں سے بوکھلاہٹ کا شکارہوچکی ہے اوراوچھے ہتھکنڈوں پر اُترآئی ہے۔اورمعصوم عوام کو ہراساں کررہی ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
گلگت بلتستان میں اشیائے خوردونوش خصوصاً گندم، تیل اورچینی پروفاقی حکومت کی جانب سے سبسڈی ختم کرنے کی شدیدترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ گندم جیسی بنیادی ضرورت کی اشیاء پرسبسڈی کوختم کرناظالمانہ اقدام اورپسماندہ اورغریب عوام کے منہ سے روٹی چھیننے کے مترادف ہے۔ حکمرانوں کے اس عوام دشمن اقدام کی بھرپورمذمت کرتے ہیں۔ اورمطالبہ کرتے ہیں کہ گندم سبسڈی فوری بحال کی جائے۔
گلگت بلتستان کا دفاعی اعتبارسے انتہائی اہم اورحساس علاقہ ہے۔گلگت بلتستان کے عوام پرگزشتہ 67 برسوں ظلم و ناانصافیاں ہورہی ہیں۔یہاں کے عوام کومزیددیوارسے نہ لگایاجائے۔ لہٰذا اس حساسیت کو پیش نظررکھتے ہوئے گلگت بلتستان کے عوام کواُن کا آئینی حقوق دیاجائے ۔انہیں قومی اسمبلی اورسینیٹ کے لئے اپنے نمائندے منتخب کرنے کااختیاردیاجائے۔اورملک کے دیگرحصوں کی طرح گلگت بلتستان کے عوام کو بھی ترقی و خوشحالی کے یکساں مواقع فراہم کئے جائیں۔
ہمیں گلگت بلتستان کے عوام سے دلی ہمدردی ہے۔وزیراعظم نوازشریف، وفاقی وزیربرائے کشمیرافیئراورگلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہرسے مطالبہ کرتے ہیں کہ عوام میں بڑھنے والی بے چینی اوراضطراب کو ختم کرنے کے لئے اشیائے خوردونوش اوردیگرضرورت کی اشیاء پرفی الفور سبسڈی بحال کی جائے۔اورعوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے۔
ہم گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ ہیں۔ حکومت نے ہوش کے ناخُن نہ لئے تومجلس وحدت مسلمین اپنے دیگرحلیف جماعتوں کے ساتھ مل کر اسلام آباد، کوئٹہ اورملک کے دیگرشہروں میں بھی احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ شروع کردے گا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button