اہل بیت کی توہین کے پروگرام نشر کر کے نظریاتی جنگ مسلط کی جا رہی ہے، مولانا فضل الرحمن
شیعہ نیوز (پشاور) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اہل بیت (ع) کی توہین کے پروگرام نشر کرکے نظریاتی جنگ مسلط کی جارہی ہے جو کہ ناقابل برداشت ہے حکومت پیمرا کے ساتھ مل کر میڈیا کا ضابطہ اخلاق بنائے، جمعیت علمائے اسلام (ف) حکومت کے ساتھ معاملات ٹھیک کرنا چاہتی ہے جس کی وجہ سے حکومتی بینچوں پر بیٹھی ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اب معاملات حکومت نے ٹھیک کرنے ہیں ورنہ اپوزیشن کی نشستیں خالی ہیں، حکومت کے ساتھ بات چیت وزیراعظم سے ہوگی وزیروں سے کام نہیں چلے گا ، حکومت کی کشمیر پالیسی کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے، دہشتگردوں کا دینی مدارس سے کوئی تعلق نہیں ہے، متحدہ مجلس عمل کی بحالی اور ملی یکجہتی کونسل کو فعال کرنے کے لئے جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ اور تحریک جعفریہ کے علامہ ساجد نقوی سے بات چیت ہوئی ہے ۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں ملک بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا گیا کہ شمالی وزیرستان میں آٹھ دن سے کرفیو ہے جس سے عام آدمی متاثر ہورہا ہے جنگ دہشتگردوں کی بجائے وہاں کے لوگوں کیخلاف کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں کرفیو ختم کیا جائے اور ملک میں نظریاتی جنگ ہے آئین کی بات کرنی چاہیے بعض چینل فحاشی اور بے حیائی کو پرموٹ کررہے ہیں حکومت پیمرا سے بات کرکے ٹی وی چینل کو پابند کرے توہین کے پروگرام چلائے جارہے ہیں اہل بیت کی توہین ناقابل برداشت ہیں۔