Uncategorized

پاکستان کا ہر غیور شہری دل و جان سے افواج پاکستان کے ساتھ ہے،علامہ حامد موسوی

شیعہ نیوز (راولپنڈی ) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ افواج پاکستان عساکر اسلام ہیں جو اسلام کا تشخص اور پاکستانی سالمیت بچانے کیلئے میدان عمل میں آگئی ہیں، پوری قوم دشمن کے سامنے عساکر پاکستان کی پشت پر سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوگی، نشان حیدر کی پاسدار افواجِ حیدری جذبے سے مرحبی و بولہبی دہشت گرد عناصر کو کچل کر رکھ دیں گی۔ پاکستان کا ہر غیور شہری دل و جان سے افواج پاکستان کے ساتھ ہے، آزمائش کی اس گھڑی میں تمام تر کوششیں قوم کو متحد کرنے پر صرف کی جائیں، باہمی اختلافات مٹادیئے جائیں، تمام جماعتیں ایک ایجنڈے پر جمع ہو جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹی این ایف جے کی کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس میں دہشتگردوں کیخلاف جاری آپریشن ضرب عضب کی مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا۔ آغا حامد موسوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کیخلاف ہونے والی سازشوں کو مٹانے کا وقت آ گیا ہے، حکومت جنگی فنڈ قائم کرے تاکہ لوگ عساکر پاکستان کے ساتھ تعاون کرسکیں۔ قوم کا ہر فرد جس انداز میں افواج کی مدد کرسکتا ہے کرے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا پر پاکستان دشمن عناصر کی خبریں دینا حرام ہے، صرف عساکر پاکستان کی خبریں دی جائیں اور ان کے حوصلے بڑھائے جائیں، افواجِ پاکستان تو آپریشن کررہی ہیں لیکن حکومت کو بھی معاشرے میں موجود دوسرے ممالک سے سرمایہ لے کر پا ک سرزمین کو چھلنی کر نے والے عناصر کی سرکوبی کرنا ہوگی۔ کالعدم تنظیموں کو نکیل ڈالنا ہوگی جو دہشت گردوں کی پناہ گاہیں بنی ہوئی ہیں، پاکستان سے عراق و شام تک کوئی شیعہ سنی لڑائی نہیں۔ آغا حامد موسوی نے کہا کہ استعمار مسلمانوں کے اتحاد سے خوفزدہ تھا، اسی لئے خلافت عثمانیہ کا خاتمہ کیا گیا۔ بدقسمتی سے کسی مسلمان ملک میں جمہوریت نہیں، آج بھی مسلم ممالک استعمار کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔ کور کمیٹی کے اجلاس سے سید شجاعت علی بخاری، کرنل (ر) سخاوت حسین کاظمی، علامہ محسن علی ہمدانی، علامہ ابو الحسن تقی، علامہ زاہد عباس کا ظمی، علامہ قمر حیدر زیدی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ دریں اثنا آغا حامد علی شاہ موسوی نے عزیز آباد کراچی میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے دیرینہ کارکن سید اکرم عابدی کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہید کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button