کراچی یوم علی (ع) کا مرکزی جلوس نشترپارک سے برآمد ہوا،علماء اہلسنت کی شرکت،اسرائیل کے خلاف مظاہرہ
شیعہ نیوز (کراچی) شہر قائد میں یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کے سلسلے میں مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوکر اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیان کھارادر میں اختتام پذیر ہو گیا۔ اس موقع پر دہشتگردی کے خطرے کے پیش نظر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور تقریباً سولہ ہزار پولیس اور رینجرز اہلکار تعینات کئے گئے تھے جبکہ شہر میں اعلان کے باوجود موبائل فون سروس بند نہیں کی گئی۔
مجلس نشترپارک و جلوس
کراچی میں یوم شہادت امام علی (ع) کے سلسلے میں مرکزی مجلس نشتر پارک میں ہوئی جس سے خطاب میں علامہ طالب جوہری نے حضرت امام علی (ع) کی سیرت، بہادری اور اسلام کے لئے ان کی قربانیوں پر روشنی ڈالی۔ علامہ طالب جورہی نے مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد رائیونڈ اور کراچی کے حکمران سن لیں ہمارے حقوق نہ دیئے گئے تو ماتمیوں کے تماچے برداشت نہیں کرپائیں گے،انہوں نے شیعہ حقوق کے حوالے سے حکومتی پالیسوں پر تنقید کی جبکہ ولایت امیرالمومینن علیہ سلام کی قرآنی دلایل پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علی (ع) کو سمھجنے کے لئے نبی (ص) کو سمجھنا ہوگا،کیونکہ علی (ع) میرے نبی (ص) کو سمھجے بغیر سمھجے میں نہیں آسکتا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن میں آیت پرودگار ہے کہ یہ محمد کچھ نہیں سوائے میرے رسول (ص) کے! پس رسول (ص) نا کسی کے باپ ہیں،نا بابا،نا نانا، نا بھائی، لہذا اس دلایل سے اگر میرا محمد (ص) اپنی بیٹی کو دیکھ کر کھڑا ہوا تو بابا نہیں بلکہ رسالت کھڑی ہوئے، حسنین (ع) کے لئے ناقہ بنا تو نانا نہیں رسالت ناقہ بنی اور اپنے بھائی کو کندھوں سے بلند کرکے کہا کہ جسکا میں مولا اسکا یہ علی مولا ہے، تو یہ اعلان بھائی نے نہیں رسالت نے انجام دیا۔ بعد ختم مجلس جلوس امام علی علیہ سلا م برآمد ہو جو مقرر راستوں سے ہوتا ہوا حسینہ ایرانیاں کھارادر میں اختتام پذیز ہوا جہاں عزاداروں نے روزہ افطار کیا۔
اہلسنت علماء کی شرکت
اعلان کے مطابق کراچی کے خوش عقیدہ اور تکفیری و خوارج مخالف علماء اہلسنت نے کراچی میں منعقدہ مجلس شہادت امام علی (ع) میں شرکت کی اور اتحاد بین المسلمین کے ساتھ ساتھ اپنے محبان علی (ع) کا ثبوت دیا۔ علماء اہلسنت کی آمد کو علامہ طالب جوہری نے خوش آمدید کہا اور انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہ ہم کسی فرقہ کے قائل نہیں بس ہماری تقسیم یہ ہے کہ یہ دوستدار علی (ع) ہیں اور وہ دشمن علی (ع)۔
نماز ظہرین و مظاہرہ
مجلس کے بعد مرکزی جلوس بوتراب اسکاوٹس کی قیادت میں برآمد ہوا۔ جلوس کے شرکاء نے ایم اے جناح روڈ پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر انتظام امام بارگاہ علی رضا کے سامنے نماز ظہرین مولانا شاہد رضا کاشفی کی امامت میں ادا کی۔ مرکزی جلوس میں آئی ایس او کراچی ڈویژن نے فلسطین میں اسرائیلی جارحیت، شام و عراق میں مغربی ممالک اور امریکی مظالم اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور امریکی و اسرائیلی پرچم نذر آتش کئے۔ مرکزی جلوس میں کراچی کے مختلف علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے شیعہ نوجوانوں کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف ان کے اہل خانہ نے احتجاجی دھرنا دیا، احتجاجی دھرنا کمشنر کراچی شعیب صدیقی سے مزکرات کے بعد ختم کر دیا گیا جس کے بعد مرکزی جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیان کھارادر پر اختتام پذیر ہوا۔ اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات رہی۔ ایم اے جناح روڈ سے ملنے والی ذیلی سڑکوں کو کنٹینر لگا کر بند کیا گیا تھا، جلوس کے راستوں پر جدید کیمروں سے لیس 70 موبائل گاڑیاں بھی موجود رہیں۔ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر میں خفیہ کیمروں کی مدد سے جلوس کی مانیٹرنگ سمیت فضائی نگرانی بھی کی گئی۔