Uncategorized

ن لیگ نالائق لیگ اور خونی لیگ بن چکی ہے، لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلنے دینگے، حامد رضا

شیعہ نیوز (لاہور) 14 اگست کے انقلاب مارچ کی تیاریوں کے سلسلہ میں لاہور میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ انقلاب اور آزادی مارچ اکٹھے ہونے سے حکمرانوں کے ہوش اڑ گئے ہیں۔ عمران خان اور طاہرالقادری کا اشتراک انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہو گا۔ عوام انقلاب اور احتساب کے لیے اٹھ کھڑی ہو۔ راستے روکنے والوں کو انقلاب کے بعد فرار کا ہر راستہ بند ملے گا۔ انقلاب مارچ کے دوران سانحۂ لاہور کا ایکشن ری پلے ہوا تو ملک کا چپہ چپہ تحریر سکوائر بنے گا۔ حکمرانوں کے ہر ظلم کا حساب عوام کی عدالت میں لیں گے۔ عوامی انقلاب برپا کر کے پاکستان کو امن، سکون اور سلامتی کا گہوارہ بنائیں گے۔ اب ’’دولت بذریعہ سیاست اور سیاست بذریعہ دولت‘‘ کا فارمولہ نہیں چلے گا۔ ہم مسلح جدوجہد نہیں سیاسی جدوجہد کر رہے ہیں۔ طاہرالقادری نے ریاست کے خلاف بغاوت نہیں کی بلکہ حکومت کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے۔ کنٹینر جمہوریت اور گلو بٹ بادشاہت کی کہانی ختم ہونے والی ہے۔ حکمرانوں کی رنگ بازی انقلاب نہیں روک سکتی۔ انقلاب کا سفر شروع ہو گیا ہے۔ اب منزل پر پہنچ کر ہی دم لیں گے۔ ن لیگ کے ساتھ وہی ہو رہا ہے جو وہ خود کرتی رہی ہے۔ حکمرانوں کے تاجرانہ اور ظالمانہ رویے جمہوریت کے منافی ہیں۔

صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ لانگ مارچ کو جمہوریت کے خلاف سازش قرار دینے والی پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ایک دوسرے کے خلاف لانگ مارچ کرتی رہی ہیں۔ سڑکوں پر گھسیٹنے اور پیٹ پھاڑنے کی بڑھکیں مارنے والے آج اپنے اپنے اقتدار کے لیے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے کھڑے ہیں۔ ن لیگ نالائق لیگ اور خونی لیگ بن چکی ہے۔ پورا ملک انقلاب کی پکار سے گونج رہا ہے۔ قوم کی اکثریت طاہرالقادری کے فلسفۂ انقلاب کی حامی ہے۔ تخت اسلام آباد کے شہزادوں پر گھبراہٹ اور بوکھلاہٹ طاری ہے۔ بے فیض جمہوریت سے غریب عوام کو کچھ نہیں ملا۔ مفاد پرست حکمرانوں نے جمہوریت کو مذاق بنا دیا ہے۔ جنہیں جیلوں میں ہونا چاہیے تھا وہ اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں۔ حکومت کا ساتھ دینے والی پارٹیوں کی سیاست ختم ہو جائے گی۔ انقلاب مارچ کے دوران حکومتی غنڈہ گردی کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ حکومت ہوش مندی کا مظاہرہ کرے اور راستے کھول دے۔ لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلنے دیں گے۔ حکمران ریاستی طاقت کا اندھا دھند استعمال کر کے آمریت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طاہرالقادری ذاتی نہیں قومی جنگ لڑ رہے ہیں۔ بھوک کی آگ میں جلتی قوم اپنی تقدیر بدلنے کے لیے انقلاب کی جدوجہد میں شامل ہو جائے۔ قوم ظالم اور بے حس حکمرانوں کی غلامی کا طوق اتار پھینکے۔ حکمران قوم کو اتفاق فاؤنڈری کے مزدور سمجھتے ہیں۔ اس ظالمانہ استحصالی نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہو گا۔ بدحواس حکمران انقلابی ریلے کا راستہ نہیں روک سکتے۔ اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ گرفتار راہنماؤں اور راہنماؤں کو فی الفور رہا کیا جائے۔ سپریم کورٹ اور انسانی حقوق کے ادارے سیاسی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ اور راستے بند کرنے کا نوٹس لیں۔ اجلاس کے اہم شرکاء میں سیّد جواد الحسن کاظمی، صاحبزادہ حسن رضا، مفتی محمد سعید رضوی، صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی، میاں فہیم اختر، مفتی محمد حسیب قادری، ارشد مصطفائی، مولانا وزیرالقادری، شیخ محمد ذوالفقار رضوی، مفتی محمد رمضان جامی، حاجی رانا شرافت علی قادری، رانا حسیب احمد اور دیگر شامل تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button