پاکستانی شیعہ خبریں

انقلاب مارچ نے اتحاد بین المسلمین کے ذریعے تکفیری سوچ کو مسترد کر دیا ہے، علامہ مقصود علی ڈومکی

شیعہ نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ انقلاب مارچ اور ڈاکٹر طاہر القادری کے مطالبات آئینی ہیں۔ ملک اور قوم اس وقت تبدیلی کے دھانے پر کھڑے ہیں۔ انقلاب مارچ نے شیعہ، سنی وحدت اور اتحاد بین المسلمین کی اعلٰی مثال قائم کرتے ہوئے شدت پسند تکفیری سوچ کو مسترد کر دیا ہے اور یہ بات طے ہو چکی ہے کہ اب اس ملک میں تکفیری ٹولے اور معصوم انسانوں کے قاتل دہشت گردوں اور انکے حامیوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے نام پر دو فیصد مراعات یافتہ طبقے کی بادشاہت قبول نہیں۔ موجودہ ظالمانہ استحصالی نظام کا خاتمہ از بس ضروری ہے۔ جب تک انتخابی اصلاحات کے نتیجہ میں صاف اور شفاف الیکشن نہیں کرائے جاتے، تبدیلی ممکن نہیں۔ نظام کی تبدیلی کے لئے آئین کی دفعہ 62,63 پر عملدرآمد ضروری ہے تاکہ بدکردار، فاسق و فاجر، راشی اور کرپٹ عناصر کا راستہ روکا جا سکے۔ امیدوار پیسے، دھمکی، دھاندلی اور اثرورسوخ کی بجائے صالح کردار اور عوامی خدمت کے باعث اسمبلی میں پہنچ سکے۔ کرپٹ نظام کے باعث قائم موجودہ اسمبلی کے اراکین سے خیر کی توقع رکھنا عبث ہے۔ انقلابی اصلاحات کے بغیر مڈٹرم الیکشن سے نظام نہیں بدلے گا فقط چہرے بدلیں گے۔ انہوں نے انقلاب اور آزادی مارچ کے مطالبات میں چھوٹے صوبوں اور مظلوم قومیتوں کے مطالبات کو نظر انداز کرنے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی سطح کی لیڈر شپ کو بلوچستان سمیت چھوٹی قومیتوں کے دکھ، درد کا احساس ہونا چاہیئے تاکہ اسکے حل کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔ مطالبات میں بلوچستان کے عوام اور ان کے مسائل کو یکسر نظر انداز کردیا گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button