جماعت اسلامی اور کالعدم دہشتگرد تنظیم سپاہ صحابہ ایک سکے کے دو رخ
شیعہ نیوز (جھنگ) جماعت اسلامی پاکستان مولانا مودودی ؒ کے افکار کو برسوں قبل خیر باد کہہ دیا تھا اب کھل کا اس بات اظہار کرنا شروع کردیا ہے۔ گذشتہ امیر جماعت اسلامی منور حسن کے نظریات سے لے کر موجودہ سراج الحق کی تکفیریوں سے محبت اور میل ملاپ اس بات کا واضع ثبوت ہے۔
آج جماعت اسلامی کے قائد نے ہزاروں شیعہ اور دیگر افراد کے قاتلوں کے سرغنہ مولانا لودھیانوی نے سراج الحق کا پرتپاک استقبال کرکے کرڑوں پاکستانیوں کی دل آزاری کی ہے، جبکہ اس موقع پر جماعت اسلامی کے بادشاہ سراج الحق کے بیان نے مزید جلتی پر تیل کا م کیا ہے وہ کہتے ہیں تمام مذہبی و سیاسی جماعتیں مولانا لودھیانوی کی قیادت میں سیلاب رزدگان کی مدد کریں۔
اگر مولانا سراج الحق صاحب شریف النفس انسان کے ساتھ ساتھ کچھ فیصد ہی غیرت مند ہوتے تو کبھی بھی ایک دہشتگرد کی سربراہی اور قیادت میں کام کرنے کا اعلان نہیں کرتے اور نا ہی ایک ایسے شخص و جماعت کے ساتھ راز ونیاز بڑھاتے جو مسلمانوں کے حوالے سے تکفیری سوچ رکھتے ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی کو مولانا منور حسن اور سراج الحق کی قیادت نے مسلمانوں کے درمیاں متنازعہ بنادیا ہے۔ جبکہ شیعوں کے کافی تحفظات جماعت اسلامی کے حوالے سے بڑھ گئے ہیں۔