پاکستانی شیعہ خبریں

دہشتگردوں کے سیاسی و مذہبی سرپرستوں کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائے، علامہ عباس کمیلی

شیعہ نیوز (کراچی) جعفریہ الائنس پاکستان کے زیر اہتمام کراچی اور سندھ میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں اور بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد بعنوان Save Pakistan from Militancy آرٹس کونسل آف پاکستان میں کیا گیا۔ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ سابق سینیٹر علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں دہشتگردوں کو جہاں مذہبی سرپرستی حاصل ہے وہاں انہیں سیاسی و لسانی سرپرستی بھی حاصل ہے، لہٰذا اگر حکومت دہشتگرد عناصر کے خاتمہ کیلئے ملک اور اسلام دشمن دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث دہشتگردوں کی سیاسی و مذہبی وابستگیاں ظاہر کرے، دہشتگردوں کے سیاسی و مذہبی سرپرستوں کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی انتہاء پسندی و دہشت گردی میں ملوث دہشت گردوں کو سزا دینے کیلئے فی الفور خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں اور ان دہشتگردوں کے خلاف تیز ترین ٹرائل کرتے ہوئے دہشت گرد عناصر کو فی الفور سزائیں دی جائیں۔ علامہ عباس کمیلی کا مزید کہنا تھا کہ پنجابی طالبان کے بعد ریاستی حساس اداروں کی جانب سے سندھ میں سندھی طالبان کے وجود کے انکشاف نے ثابت کر دیا ہے کہ شاہ عبدالطیف بھٹائیؒ کی سرزمین کو دہشت گردوں سے سنگین خطرات لاحق ہیں۔ لہٰذا سندھ حکومت تمام تر مصلحتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سندھی طالبان سمیت تمام ملک دشمن اور سندھ دھرتی کے دشمنوں کے خلاف فی الفور کارروائی عمل میں لائی جائے۔

 سربراہ جعفریہ الائنس نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں موجود غیر قانونی مدارس اور کالعدم دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیاں کھلے عام جاری ہیں، جس کا اعتراف خود وزیراعلٰی سندھ قائم علی شاہ بھی کرچکے ہیں، لہٰذا انتہا پسندی و دہشتگردی کے فروغ میں ملوث تمام غیر قانونی مدارس کی روک تھام کے لئے فی الفور سندھ اسمبلی میں قانون سازی کی جائے، اس کے ساتھ ساتھ اندرون سندھ میں موجود غیر قانونی مدارس میں موجود مقیم غیر ملکی افراد کے خلاف بھی قانون سازی کرتے ہوئے کارروائی عمل میں لائی جائے۔ علامہ عباس کمیلی نے مزید کہا کہ حکومت بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کے لئے حکومتی سطح پر ایک علماء بورڈ تشکیل دے، جو عملی طور پر بین المسالک ہم آہنگی قائم کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں موجود داعش کی موجودگی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، تاہم حکومت اس معاملے میں سرد مہری سے کام نہ لے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button