جو قوم ظلم کا مقابلہ نہیں کرتی وہ مر جاتی ہے، عمران خان کا میانوالی جلسہ میں خطاب
شیعہ نیوز (میانوالی) عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کو چیلنج کیا کہ میاں صاحب اس سے 20 فیصد افراد کا جلسہ کر دیں، مان لیں گے دھاندلی نہیں ہوئی۔ کہتے ہیں ’’گو نواز گو‘‘ کا نعرہ لگانے والوں پر تشدد کرنا قانون کے خلاف اور غیر جمہوری ہے کسی نے تشدد کیا تو اس کو چھوڑیں گے نہیں۔ ’’گو نواز گو‘‘ تک دھرنا ختم نہیں ہوگا۔ نواز شریف کو چیٹنگ کرتے ہوئے پکڑ لیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا لاہور کے بعد میانوالی میں جلسے کا فیصلہ ایک وجہ سے کیا جب مجھے ووٹ نہیں پڑ رہا تھا تو میانوالی والوں نے مجھے اسمبلی پہنچایا آپ کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑوں گا۔ انہوں نے کہا میانوالی کے لوگوں کیلئے پیغام لیکر آیا ہوں کہ ہم اب ظلم کے سامنے نہیں جھکیں گے ظالم جابر کے سامنے کھڑا ہونا ہو گا کیونکہ جو قوم ظلم کا مقابلہ نہیں کرتی وہ مر جاتی ہے۔ جو معاشرہ ظلم کیخلاف آواز نہیں اٹھاتا وہاں جنگل کا قانون آ جاتا ہے۔ عمران خان نے کہا گو نواز گو کا نعرہ غیر جمہوری نہیں ہے۔ شریف خاندان گو نواز گو کہنے پر لوگوں کو کیوں مارتے ہیں۔ گو نواز گو کہنے والوں کو مارنا غیر جمہوری ہے۔ عمران خان نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ دھرنا اس وقت تک ختم نہیں ہو گا جب تک گو نواز گو نہیں ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب قوم جاگ جائے پھر کوئی راستے میں رکاوٹ نہیں آ سکتی کسی گلو بٹ نے گو نواز گو کے نعرے لگانے والوں پر تشدد کیا تو اسے نہیں چھوڑیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کسانوں کا آج معاشی قتل ہو رہا ہے نواز شریف میانوالی میں آ کر کسانوں کا حال دیکھو کسان بیچارا سارا سال محنت کر کے کپاس اگاتا ہے۔ عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کو چیلنج کیا کہ میاں صاحب اس سے 20 فیصد افراد کا جلسہ کر دیں مان لیں گے دھاندلی نہیں ہوئی۔ پنجاب پولیس کا حال اور خیبر پختونخوا پولیس میں فرق نظر آئے گا ہم نے پنجاب پولیس کو ٹھیک کرنا ہے گلو بٹ نہیں بنانا۔ ہم ملک میں بہترین بلدیاتی نظام لیکر آئیں گے، گاؤں کی سطح تک مفت انصاف فراہم کرینگے، ظلم کے نظام کیوجہ سے ہمیشہ طاقتور جیت جاتا ہے۔ ایک دن لوگ میانوالی میں تعلیم حاصل کرنے آئیں گے۔ میانوالی میں اسکولوں کے حالات ٹھیک نہیں کیڈٹ اسکول بنانے کیلئے بھی لڑوں گا۔ عمران خان نے کہا وقت آ گیا ہے کہ اس نظام سے چھٹکارے کیلئے نیا پاکستان بنائیں کیونکہ ظالم ملک لوٹ رہے ہیں، عوام تعلیم، علاج سے محروم ہیں قرضے عوام دیتے ہیں اور عیاشی حکمران کر رہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا میانوالی والو، تم نے تاریخی جلسہ کر دیا مبارکباد دینے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا جب سارا پاکستان عمران کو نہیں پہچان رہا تھا تو تم نے اس موتی کو تلاش کیا اور جب عمران نکلا تھا تب کوئی اسے سننے کیلئے تیار نہیں تھا لیکن عمران خان نے آج تبدیلی کی فضا پیدا کر دی ہے۔ پی ٹی آئی نے جماعتی انتخابات کرائے اور آج پیپلز پارٹی کے لوگ اپنی پارٹی میں بغاوت کر رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی والے اپنی پارٹی میں بھی اثاثوں کیخلاف آواز اٹھا رہے ہیں اب پیپلز پارٹی بھی خیبرپختونخوا میں جماعتی الیکشن کرائے گی یہی تبدیلی ہے۔ آج پاکستان کی عوام وی آئی پی کلچر کو مسترد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ (ن) پنجاب میں چھٹی باری لے رہی ہے ڈی آئی خان، ملتان کیساتھ حق تلفی ہو رہی ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عوام نے حکمرانوں کو مسترد کردیا ہے، پورے ملک میں ظالموں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ میانوالی میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب میں انہوں نے عوام کو نصیحت کی کہ ظلم کے سامنے کبھی سر نہیں جھکانا، ظالم کے سامنے کھڑے رہنا ہے۔ وزیراعظم کے استعفٰی کے لیے 56 روز سے جاری احتجاج کے حوالے سے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نواز شریف کو دھاندلی کرتے پکڑ لیا ہے، اب ان کو چھوڑیں گے نہیں، دھرنا اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک وزیراعظم استعفٰی نہ دے دیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ جو قومیں ظلم کا مقابلہ نہیں کرتیں، تباہ ہو جاتی ہیں، جب انسان ظلم کے بُت کی پوجا کرتا ہے تو جنگل کا قانون آ جاتا ہے اور جب انسان گرتا ہے تو جانوروں سے بدتر ہو جاتا ہے، اسی طرح جو قوم ظلم کا مقابلہ نہیں کرتی مر جاتی ہے، میں قوم کو جاگتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ "گو نواز گو” کہنا کوئی بری بات نہیں ہے، شریف خاندان کو "گو نواز گو” سے غصہ کیوں آتا ہے؟ لوگوں کا جمہوری حق ہے، کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، شریف خاندان "گو نواز گو’ کہنے پر کیوں لوگوں کو مارتے ہیں؟ میاں والی کے جلسے کے بارے میں پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اتنا بڑا جلسہ کرنے کے لیے دوسری جماعتوں کو 6مہینے لگیں گے، ہم نے 3دن میں کر لیا، نواز شریف پنجاب میں اس جلسے کا 30فیصد بھی کر کے دکھا دیں، اگر 30فیصد بھی جلسہ کرلیا تو مان جائیں گے کہ انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی۔ اپنی مستقبل کی منصوبہ بندی سے عوام کو آگاہ کرتے ہوئے عمران خان نے بتایا کہ پورے ملک میں بہترین بلدیاتی نظام بنائیں گے تاکہ لوگوں کا ہر مسئلہ گھر میں حل ہو، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ایسا نظام بنائے گی جس میں غریب پر امیر ظلم نہ کر سکے، تعلیم کا نظام ٹھیک کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تھانہ کلچرکو ٹھیک کرنا ہے، ہم پنجاب پولیس کو بچائیں گے اور ان کو گلو بٹ نہیں بننے دیں گے، خیبر پختونخوا اور پنجاب پولیس میں فرق دیکھا جا سکتا ہے
۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں کسانوں کی حکومت مدد کرتی ہے ان کے بجلی کے بل کم آتے ہیں جبکہ پاکستان میں کسانوں کو 6لاکھ روپے بجلی کا بل بھیج دیا جاتا ہے، کسان پیداوار بڑھاتا ہے تو ملک امیر ہو جاتا ہے، ہم نے کسانوں کو اٹھانا ہے، ان کی مدد کرنی ہے۔ میانوالی کے عوام کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ان کو کبھی نہیں بھول سکتا کہ میانوالی والوں نے مجھے اسمبلی تک پہنچایا اسی لیے ان لوگوں کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑوں گا۔ میانوالی، عمران خان کا آبائی علاقہ ہے۔
یاد رہے کہ میانوالی عمران خان کا آبائی انتخابی حلقہ ہے، یہاں سے وہ 2 مرتبہ منتخب ہو کر قومی اسمبلی جا چکے ہیں۔ صوبہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کی سرحد پر واقع میانوالی عمران خان کا آبائی علاقہ ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے 1995ء میں پی ٹی آئی قائم کرکے سیاست میں قدم رکھا تو میانوالی کی عوام سے ان کو بھرپور پذیرائی ملی۔ میانوالی سے ہی نومبر2002ء میں وہ منتخب ہو کر قومی اسمبلی پہنچے جہاں انہوں نے 2007ء تک عوام کی نمائندگی کی۔ 11مئی 2013ء کو ہونے والے عام انتخابات میں بھی عمران خان اس علاقے سے واضح اکثریت کے ساتھ کامیاب ہوئے۔ عمران خان کا تعلق نیازی قبیلے سے ہے۔ ان کی ولادت تو لاہور میں ہوئی تاہم عمران خان کے والد اکرام اللہ خان نیازی کا تعلق میانوالی سے ہے۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین کے ننھیال کا تعلق جنوبی وزیرستان کے قصبے کانی گرام سے جبکہ ان کی والدہ کا تعلق برکی قبیلے سے تھا۔