پاکستانی شیعہ خبریں

شیعہ طلبہ کو رہا نہ کیا گیا تو آج رات سے احتجاجی تحریک کا اعلان کریں گے،شیعہ تنظیموں کا اعلان

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امام بارگاہ علی رضا میں شیعہ نمائندہ تنظیموں کی جانب سے۴ بے گناہ شیعہ طلبہ کو شہر کے مختلف علاقوں سے اغواء کیے جانے کے خلاف ہنگامی پریس کانفرنس کی گئی ، اغوا کیئے طلبہ میں اکرام علی، انتظار حسین ، شکیل حسین اور حامد حسین شامل ہیں جو کہ اردو یونیورسٹی اور جامعہ کراچی کے طلبہ ہیں۔اور اب تک حکومتی ادرارے اور ایجنسیاں ان کی گرفتاری ظاہر نہیں کی جارہی ہے۔ میڈیا ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ان چاروں طلبہ کو ٹارگٹ کلربتایا جا رہا ہے۔

پریس کانفرنس میں آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے سربراہ مولانا مرزا یوسف حسین، علی اوسط،صغیر عابد،مجلس وحدت المسلمین کے علامہ مبشر حسن،آئی ایس او کے مولانا عقیل موسیٰ اورغیور عابدی شامل تھے۔

پریس کانفر نس کے شرکاء کا کہناتھا کہ کئی برسوں سے کراچی میں شیعہ ڈاکٹرز، انجینئرز ، تاجراور سرکاری عہدوں پر فائز افرادسمیت عام شیعہ افراد کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے اور جو افراد شہید ہوتے ہیں انہیں کے بیٹوں اور دیگر قریبی عزیزوں کو پولیس اور ایجنسیاں قتل میں ملوث کر دیتی ہیں ۔ روزانہ ہم اپنی قوم کے افراد کی لاشیں اٹھا رہے ہیں ان افراد کے قتل میں ملوث افراد نہ تو آج تک کوئی ٹارگٹ کلر گرفتار نہیں ہوا اور اگر کوئی گرفتار ہو بھی گیا تو اسے یہاں کی عدالتیں رہا کر دیتی ہیں ۔ شیعہ قوم کے اندر احساس محرومیت اور عدم تحفظ بڑھ رہا ہے اور ستم بالائے ستم یہ کہ سر عام شیعہ نوجوانوں کو پاکستانی ایجنسیاں بغیر کسی جرم و خطا انہیں اٹھا کر غائب کر دیتی ہیں اور کئی کئی مہینے بعد انکی گرفتاری ظاہر کی جاتی ہے جب تک والدین اس صدمہ سے دوچار در در ٹھوکریں کھاتے رہتے ہیں اور افسرانِ بالا انہیں کچھ نہیں بتاتے ۔آج بھی شیعہ عمائدین اور تنظیموں نے ان نوجوانوں کے لئے تمام افسران سے رابطہ کیا گیا مگر وہ اس بات سے انکاری ہیں کہ وہ نوجوان ان کہ پاس ہیں جبکہ یہی ادارے کچھ عرصہ بعد ان کی گرفتاری ظاہر کر دیتے ۔ ان نوجوانوں کے بارے میں ہمیں ؂میڈیا ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ وہ ایس آئی یو کے پاس ہیں۔

شرکاء کانفرنس نے کہا کہ ہم حکومت کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں ان نوجوانوں کو فوری طور پر ظاہر کیا جائے اور اگر انکا کوئی جرم ہے تو بتایا جائے ۔ان کاروائیوں سے یہ احساس ابھر رہا ہے کہ قتل بھی ہم ہوں اور گرفتار بھی ہم ہوں۔ہم حکومت کو متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ اگر یہ کاروائیاں بند نہ ہوئیں تو ہم یہ سوچنے پر مجبور ہوجائیں گے کہ شیعہ قوم کے ساتھ یہ متعصبانہ رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔

شرکاء کانفرنس نے حکومت پاکستان کو یہ پیغام بھی دیا کہ وہ تفتان میں پھنسے زائرین کو وہاں سے نکالنے کے انتظامات کرے ۔ وہاں گزشتہ ۳ روز سے شدید سردی میں ۴۰۰ سے زائد زائرین پھنسے ہوئے ہیں ۔ وہاں نہ مناسب رہائش ہے اور نہ ہی کھانے پینے کا انتظام ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button