سندھ پولیس نے احتجاج کرنے والے مومینن پر مقدمہ درج کردیا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) گزشتہ روز سکھر انڈس بائی باس پر شیعہ مومنین کی جانب سے شکار پور میں تکفیری دہشگردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے مولانا شفقت عباس مطہر ی کے قاتلوں کی گرفتار ی اور شکار پور پولیس انتطامیہ کی جانب سے شکار پور میں 300 مومنین کے خلاف بنائے گئے جھوٹے مقدمے کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا گیا تھا، جس کے بعد سکھر پولیس نے تکفیری دہشتگردو ں کے خلاف کسی قسم کی کاروائی کرنے کے بجائے سکھر کے 30 علما کرام اور 200 مومنین پر مقدمات درج کرلیے ہیں، جس میں انسداد دہشتگردی کی دفعات شامل ہیں۔ ایک طرف سندھ بھر میں تکفیر ی دیوبندی دہشتگرد کھلے عام پولیس کی سربراہی میں دہشتگردی کررہے ہیں تو دوسری جانب دہشتگردی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے والے محب وطن پاکستانیوں پر پولیس انتظامیہ کی جانب سے مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔ ہمارے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے کہا اگر جھوٹے مقدمات ختم نہ کیے گئے اور مولانا شفقت عباس مطہری کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا تو سندھ بھر میں گو آئی جی گو مہم چلائیں گئے۔