وزیرستان میں آپریشن بند کیا جائے اور مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے،جماعت اسلامی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) جماعت اسلامی پنجاب کی اپیل پر لاہور سمیت پورے صوبے میں سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے معصوم بچوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ اس موقع پرپارلیمانی لیڈرصوبائی اسمبلی و امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے پشاور آرمی پبلک سکول پر دہشت گردی کے واقعے میں 132 معصوم بچوں، پرنسپل اور ٹیچرز سمیت 142 افراد کی شہادت پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں قیامت صغریٰ کا منظر ہے۔ آگ وخون کے اس کھیل نے امن وامان تباہ وبرباد کر رکھا ہے۔ ایسے واقعات انسانیت کی تذلیل ہیں جن کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ بے گناہ معصوم بچوں کی شہادت پر آج پوری قوم سوگ میں مبتلاء ہے۔ 16دسمبر1971ء کے زخم پھر سے تازہ ہو گئے ہیں۔ سانحہ پشاور میں بیرونی ہاتھ کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ افغانستان کے ساتھ 22سو کلومیٹر طویل سرحد پر واقع 2 درجن سے زائد بھارتی قونصل خانے کیا کر رہے ہیں؟ دنیا جانتی ہے کہ وہاں پاکستان مخالف عسکریت پسندوں کو باقاعدہ تربیت دی جاتی ہے اور انہیں جدید اسلحہ سے لیس کر کے پاکستان میں تخریب کاری کے لئے بھیجا جاتا ہے۔ سی آئی اے، راء اور موساد نہیں چاہتیں کہ پاکستان میں امن قائم ہو۔ جماعت اسلامی کے رہنما نے کہا کہ پاکستان میں امن وامان کی مخدوش صورتحال سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ دہشت گردی کی فضاء سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ ہے جس کا مقصد پاکستان کو عالمی دنیا سے الگ کرنا ہے۔ ہمارے دشمن چاروں اطراف سے ہم پر حملہ آور ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک امریکہ افغانستان میں موجود ہے جنوبی ایشیاء میں امن کاخواب کبھی پورا نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شمالی وزیرستان میں فی الفور فوجی آپریشن کا خاتمہ کر کے متاثرین کی بحالی کا عمل شروع کیا جائے۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ایسی پالیسیاں مرتب کی جائیں جن سے حقیقی معنوں میں پاکستان کو امن کا گہوار بنایا جا سکے۔
واضع رہے کہ جب قوم طالبان دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کو مزید سخت کرنے کی بات کررہی ہے اور ملک کی سیاسی قیادت نے بھی اچھے و برے طالبان کی تمیز کو ختم ہوئے آپریشن کرنے کا اعلان کیا ہے تو یہاں جماعت اسلامی منافقت کی اعلی مثال قائم کرتے ہوئے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ختم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ اسی طرح طالبان کو بچانے کے لئے اب جماعت اسلامی سمیت دیوبندی ملا مفتی رفیع عثمانی،مولوی عبدالعزیز،مولوی لدھیانوی،سمیع الحق،مفتی نعیم وغیرہ متحرک ہوگئے ہیں۔ لیکن ہماری سیاسی و عسکری قیادت کو دو ٹوک فیصلہ لے کر ان طالبان اور انکے حامیوں کا مکمل صفایا کرنا ہوگا۔