دہشت گردی اور فرقہ واریت کو سپورٹ کرنے والے مدارس کے خلاف بھرپور کاروائی ہونی چاہیے، علامہ اقتدار نقوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے اور ان غیرمعمولی حالات میں حکمرانوں اور عسکری قیادت کو غیرمعمولی فیصلے کرنا ہوں گے۔ ہمیں پاکستان کی عدالتوں سے انصاف کی توقع نہیں لہذا فوجی عدالتوں کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اُمید کرتے ہیں کہ فوجی عدالتیں دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گی۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں صوبے بھر کے عہدیداران کی تین روزہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے پنجاب حکومت کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب بھی دہشت گردی کا گڑھ بن چکا ہے اور ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردانہ کاروائیاں بھی یہیں سے ہوتی ہیں، ہمیں شہباز حکومت سے کسی طور پر خیر کی توقع نہیں ہے کیونکہ پنجاب حکومت کے دہشت گردوں کے ساتھ سیاسی روابط تھے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں موجود تمام مدارس ہرگز دہشت گردی میں ملوث نہیں، قلیل تعداد میں موجود ایسے مدارس جو دہشت گردی اور فرقہ واریت کو سپورٹ کرتے ہیں ان کے خلاف بھرپور کاروائی ہونی چاہیے اور اُمت کو نقصان پہنچانے والی مساجد کا بھی سختی سے نوٹس لیا جانا چاہیے۔