2014 میں 141 شیعہ کراچی میں شہید ہوئے،دو عالم دین بھی شامل ہیں
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) کراچی میں سال 2014 کا سورج غروب ہو مگر ڈوبتا ہوا یہ سورج کراچی کے 141 شیعہ خانداوں کو روتا اور افسردہ چھوڑ کر غروب ہوگیا۔ ملک بھر میں سب سے زیادہ شیعہ پروفشنلز کو کراچی میں ٹارگٹ کرکے شہید کیا گیا جن کا تعلق مخلتف شبعہ ہائے زندگی سے تھا، کوئی عالم تھا تو کوئی بزنس میں کوئی ملازم پیشہ تو کوئی سماجی کارکن یہ سب پاکستان کی خدمت میں مصروف تھے لیکن اسلام کے نام پر خون بہانے والے منافیقن وقت کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں نے ان سب کو محض اس جرم میں شہید کردیا کہ انکا تعلق بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے مسلک سے تھا۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں ناکام رہے جبکہ حکومت کی جانب سے ان دہشتگردوں کی پشت پناہی کی خبریں بھی زد عام رہیں۔ 2014 میں شہید ہونے والے 141 معصوم شیعہ مسلمانوں کی اہمیت اپنی جگہ لیکن ان میں دو ایسے معلم بھی شامل ہیں جنکے قتل کو ہم علم کا قتل قرار دے سکتے ہیں، ان میں نامور عالم دین علامہ تقی ہادی ہیں جو میٹرک بورڈ آفس میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے تھے جبکہ دوسرے علامہ علی اکبر کمیلی ہیں جو ذاکر اہلیبت تھے اور مجالس کے ذریعے علم کی شمع روش کررہے تھے۔
دو ہزار چودہ کا سورج تو ڈوب گیا لیکن ان شہداء کا سورج ہمیشہ چمکتا دمکتا رہے گا۔