وفاقی حکومت ایکشن پلان سے دیوبندی مدارس کیخلاف کارروائی خارج کرے، حنیف جالندھری کا مطالبہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) دیوبندی وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ قاری محمد حنیف جالندھری اور مجلس شوریٰ کے رکن مفتی محمد نعیم نے کہا ہے کہ وزیراعظم قومی ایکشن پلان سے دیوبندی مدارس کے خلاف کارروائی کو خارج کریں ،وفاقی وزیر داخلہ اعداد وشمار کے ہیر پھیر میں دیوبندی مدارس کو بدنام کرنے کی کوشش نہ کریں، اگر کوئی مدرسہ دہشتگردی میں ملوث ہے تو اس کی نشاندہی کی جائے اس کے خلاف کارروائی ہم خود کریں گے، سانحہ پشاور کی آڑ میں سیکولر طبقے کو آگے لانے کی کوشش کی جارہی ہے ،وزیر اعظم نوازشریف نے اپنے خطاب میں مدارس کی رجسٹریشن کی بات کرکے سیکولر طبقے کو ہوا دی، 1952 ء سے مدارس کی رجسٹریشن کا کام جاری ہے ،بے نظیربھٹو نے آخری دور حکومت میں مدارس کی رجسٹریشن پر پابندی لگادی تھی جسے 2004 ء میں پرویز مشرف سے مذاکرات کے بعد آئین میں ترمیم کرکے دوبارہ بحال کیا گیا،18ہزار مدارس میں20لاکھ طلبہ وطالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں ،کسی بھی سرکاری زمین پر قبضہ کر کے اگر کسی نے مدرسہ ،اسکول یا محل بنایا ہو ان سب کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے ،مدارس نوگو ایریا نہیں سب دین کے دائرے میں رہتے ہوئے تعلیم عام کررہے ہیں۔
حنیف جالندھری صاحب بھی اس حقیقت سے واقف ہیں کہ اگر فوج نے خود ان مدارس کے خلاف کارروائی کی ان کے مدارس کی اکثریت کو بند کردیا جائے گا اور بیشتر مفتیوں کو گرفتار کرلیا جائے گا اس ہی لئے ان کی طرف سے یہ مطالبہ سامنے آیا ہے۔ حنیف جالندھری نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی مدرسہ کسی بھی سرکاری زمین پر قبضہ کر کے نہیں بنا، حنیف جالندھری صاحب ملک کی گلی گلی کا بچہ جانتا ہے کہ آپ کے مدارس کس کی جگہ پر بنے ہیں، لہٰذا اپنے سفید چادر ڈال کر انہیں کلیئر کرنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ اس سفید چادر میں سے بھی ان کے کرتوت کی سیاہی سب کو نظر آجاتی ہے۔