Uncategorized

پاکستان میں کوئی شیعہ سنی کی جنگ نہیں تکفیریت اور خارجیت کی جنگ ہے، ناصر شیرازی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے وفد کے ہمراہ عوامی تحریک کے زیراہتمام ’’سفیر امن کانفرنس‘‘ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر مظلومین کا بہتا ہوا خون خواہ وہ کوئٹہ میں ہو، شکار پور میں، ماڈل ٹاون میں ہو، یا پشاور میں اس کو فراموش نہیں کیا جائے گا، جب تک ہم اس کے اصل ذمہ داران کو اُن کے انجام تک نہیں پہنچائیں گے، اُس وقت تک ہم اپنے گھروں میں سکون سے نہیں بیٹھیں گے، نون لیگ کے خلاف کھڑا ہونا یزید کے خلاف کھڑ ے ہونے کے مترادف تھا اور اس جنگ میں صاحبزادہ حامد رضا کا اہم کردار ہے، پنجاب پولیس اس وقت نون لیگ کا عسکری ونگ بن چکی ہے، یہ اب پنجاب پویس کا کام نہیں کر رہی بلکہ میاں صاحبان کے عسکری ونگ کے طور پر کام کر رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جیسے سیلاب میں تباہ کاریاں ہوئی ہیں اور مکان رہنے کے قابل نہیں رہے، نون لیگ بھی اس ہمارے سیاسی سیلاب میں تباہ ہوچکی ہے، اب یہ سات ماہ پہلے والی نون لیگ نہیں رہی، یہ بے نقاب ہوچکی ہے اور اس کے ساتھ کھڑا ہونے کو کوئی تیار نہیں، نہ یہ کسی کو پناہ دے سکتی ہے اور نہ کوئی اس کے پروں میں پناہ لے سکتا ہے۔ سید ناصر شیرازی کا مزید کہنا تھا اگر نبی ﷺ اور حسین علیہ سلام کے عاشقان مل کر میدان میں آجائیں تو خارجیت و تکفیریت کے پیروکاروں کا پاکستان میں جینا محال ہوجائے اور پاکستان میں کوئی شیعہ سنی کی جنگ نہیں تکفیریت اور خارجیت کی جنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں ہم نے خودکش بمبار کو مارا، اسلام آباد میں جامعۃ الرضا پر ہونے والا حملہ ہم نے ناکام بنایا، کوئٹہ میں ہم نے زندہ خودکش پکڑا تو حکومت یہ کام کیوں نہیں کرسکتی؟ اُن کا کہنا تھا جو رسولﷺ کے خاکے بناتے ہیں اور قرآن کو جلاتے ہیں، یہ تو توہین رسالت ہے اور جو نماز میں اللہ اکبر کے ساتھ نمازیوں کو شہید کرتے ہیں، یہ بھی تو توہین رسالت ہے، اب ہم اپنے اتحاد کے ساتھ آگے بڑھیں گے یہ سفر رکا نہیں، صرف وقفہ ہوا ہے، وقفہ تیاری کے لئے ہوتا ہے، اب ہم تیاری کے ساتھ آئیں گے اور شہداء پاکستان کے خون کا حساب لیں گے۔ ناصر شیرازی نے کہا کہ جب بلوچستان کا رئیسانی اپنے 43 وزیروں کے ساتھ پاکستان کی سرزمین پر بطور وزیراعلٰی قدم نہیں رکھ سکا تھا اب پنجاب کے رئیسانی کو بلوچستان کے رئیسانی سے سبق لینا چاہیے، شکار پور میں چار دن کے لانگ مارچ کا مقابلہ سندھ حکومت نہیں کرسکی، اب لانگ مارچ پنجاب کی طرف ہوگا، جو 2 دن کا بھی مقابلہ نہیں کرسکیں گے۔ ناصر شیرازی کا مزید کہنا تھا یہ جو جنگ طالبان اور تکفیریت کے خلاف ہے، اس کا رخ شیعہ اور سنی کی طرف نہ لے جاؤ، اگر ایسا کرو گے تو پھر اب آپ جدہ نہیں جا پاؤ گے، اگر میاں برادران نے اپنا رویہ نہ بدلا تو لانگ مارچ ان کا مقدر بن جائے گا، میاں برادران چاہتے ہیں کہ ان کے فیصلے پاکستان میں ہوں تو ان کو سعودی عرب کی دوستی چھوڑنی پڑے گی، پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہونا ہوگا، جن لوگوں نے ساری زندگی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی ہے۔ ناصر شیرازی کا کہنا تھا ہم کھڑے ہوں گے تو دین بچے گا، ہمیں اپنے ملک اور دین کی بقا کے لئے متحد ہو کر قیام کرنا ہوگا، ہمارے باہمی اتحاد سے ہی دہشت گرد اور ان کے سرپرستوں کے عزائم ناکام ہوسکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button