Uncategorized

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی ضرورت ہے، علامہ امین شہیدی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبررساں ادارہ ) بھارتی فورسز کی جانب سے آئے دن ورکنگ بانڈری پر فائرنگ سے قیمتی جانوں کا ضیاع معمول کی بات بن چکی ہے جبکہ سینکڑوں خاندان نقل مکانی کرنے پر موجود ہیں، بھارت پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا مگر دوسری جانب ہماری ناعاقبت اندیش سیاسی قیادت آج بھی بھارت سے دوستی کا راگ الاپ رہی ہے، ہماری قوم کی سب سے بڑی بدقسمتی موجودہ حکمران ہیں جن کے مفادات پاکستان سے باہر ہیں لہذا یہ لوگ دشمن کو دشمن کہنا بھی پسند نہیں کرتے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور رکن اسلامی نظریاتی کونسل علامہ محمد امین شہیدی نے مرکزی رہنماوُں کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کو چاہئے کہ زبانی جمع خرچ بند کر کے بھارتی فورسز کی بلاشتعال فائرنگ کے واقعات کو عالمی سطح پر اٹھائے، بھارتی فورسز کا جب دل کرتا ہے سیز فائر کے 2003ء کے معاہدہ کی دھجیاں اڑتے ہوئے ورکنگ بانڈری پر چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں کا آزادانہ استعمال کرنا شروع کر دیتی ہیں، جب تک مودی سرکار کا رویہ تبدیل نہیں ہوتا ان سے کسی قسم کی بات چیت کرنا وقت کا ضیاع اور قوم کو بیوقوف بنانے کے مترادف ہے، بھارت پاک چائنہ راہداری منصبوبے کی تکمیل اور ان کے کٹھ پتلی طالبان دہشت گردوں کے خاتمے سے پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اس ازلی دشمن کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا اور دہشت گردی کے ذریعے اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل ہے، لیکن انشااللہ پاکستانی قوم اور افواج ان کے اس ناپاک ارادے کو خاک میں ملا کر رکھ دیں گے۔

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ پوری قوم کی توقعات اس وقت فوج اور جنرل راحیل شریف سے ہیں جو کہ اس وقت دہشت گردوں کے خلاف اپنا خون بہا کر پاکستان میں قیام امن اور روشن مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اسی طرح قوم کی دعائیں اس وقت پاکستان رینجرز کے جوانوں کے ساتھ بھی ہیں جو کہ بارڈر پر بھارتی فورسز کو بھرپور جواب دے رہے ہیں، پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے، انڈیا کے ناپاک عزائم کے خلاف موثر جواب دینے کے لئے فوج ہی وہ واحد ادارہ ہے جس سے پوری قوم کو توقعات ہیں تاہم حکمرانوں کو چاہئے کہ اپنا وہ کردار ادا جس کا عوام نے انہیں ووٹ دیا تھا نہ کہ مودی سرکار کے آگے بزدلوں کی طرح سر جھکا کر کھڑے رہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button