سعودی عرب (سفید داعش)، دولت اسلامیہ (سیاہ داعش) کا باپ ہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پچھلے جمعہ کو نیو یارک ٹائمز نے انگریزی زبان میں ترجمہ شدہ کالم نشر کیا گیا جس کو کامل داؤد نے فرانسیسی زبان میں لکھا تھا، اس کا ٹائٹل ‘سعودی عرب، جس نے داعش کو بنایا’ کے عنوان سے تھا۔ اس کالم میں کامل داؤد نے نہایت ہی دلیری کے ساتھ داعش کے حوالے سے بحث کی ہے۔ وہ لکھتے ہیں کہ آج کل داعش کے کارنامے جو دیکھے جا رہے ہیں یہ بالکل وہی کام ہیں جو سفید داعش یعنی سعودی عرب کرتا ہے۔ مثلا گلے کاٹنا، ہاتھ کاٹنا، تہذیب و ثقافت کو مسمار کرنا۔ لیکن حیرت اس بات پر ہے کہ مغرب ایک کے ساتھ ہاتھ ملاتا ہے اور دوسرے کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔ مغربی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک جڑ کو نہیں اکھیڑا جاتا تب تک جہادی فتوؤں کی وادیوں سے ایسے فتوے صارد ہوتے رہیں گے جو داعشی سوچ کو جنم دیں گے۔ لیکن مغرب کی دوغلی پالیسی یہ ہے کہ وہ ایک ایسے ملک کے ساتھ دوستی کر رہا ہے جو وہابی ازم کی اماجگاہ ہے۔ جہاں لوگوں کو مذہب کے نام پر خود کش بنانے کے فتوے موجود ہیں جو اٹھارویں صدی میں شروع ہوئے۔ کامل لکھتے ہیں کہ عراقی جنگ نے داعش کو جنم دیا مگر اس کے باپ کا نام سعودی عرب ہے، جو مذہبی انتہاپسندی کا گڑھ ہے۔ جب تک اس مسئلے کو نہیں سمجھا جاتا تب تک آپ شاید لڑایاں جیتے چلےجائیں لیکن ان کے خلاف جنگ نہیں جیت سکتے۔ جہادیوں کو مارا جائے گا لیکن تب تک جب ایک اور جہادی پھلے پھولے اور جوان ہو کر دوبارہ جہادی بنے۔