شکارپور وارثان شہداء کمیٹی کا دہشتگردی اور سندھ حکومت کے روئیے کے خلاف یوم احتجاج
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سانحہ شکارپور وارثان شھداء کمیٹی کے زیر اہتمام آج دشت گردی کے اڈوں اور سندھ حکومت کے روئیے کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا۔ احتجاجی جلوس کربلا امام بارگاہ سے شروع ہوا۔ لکھیدر چوک پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین شھداء کمیٹی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت ٢٢ نکاتی معاہدے پر عمل کرتے ہو ئے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کرے۔ وزیر اعلیٰ کی اعلان کردہ کمیٹی کا اجلاس نہیں ہو رہا۔ شھداء ٹاور کی تعمیر بھی شروع نہیں ہوئی۔ شکارپور میں کالعدم لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے پرچم اور نفرت انگیز سرگرمیاں نیشنل ایکشن پلان کی کھلم کھلا توہین ہے۔ مدارس کے نام پر دہشتگردی کے اڈے قائم کئے گئے ہیں۔ جیکب آباد سانحے کی پلانگ کوئٹہ کے مدرسوں میں ہوئی۔ jui دہشت گردوں کی حمایت کے بجائے مظلوموں کا ساتھ دے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی عھد شکنی سے مسائل میں اضافہ ہوگا۔ متاثرہ امام بارگاہ کے متاثرہ دکانداروں کے لئے اعلان کردہ رقم جلد فراہم کی جائے۔ اور ضلع جیکب آباد اور شکارپور میں جاری دہشت گردوں کی سرگرمیوں کو فی الفور روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مستونگ دہشت گردی کا گڑہ بن چکا ہے اور بلوچستان سے آنے والے دہشتگرد سندھ دھرتی کا امن خراب کر رہے ہیں۔ لہذا ہم آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سندہ اور بلوچستان میں دہشتگردی کے اڈوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا جائے۔ اس موقع پر ریلی میں مولانا مشتاق علی ،سکندر علی دل، مجلس وحدت مسلمین کے رہنما فدا عباس ،سید عطا حسین شاہ و دیگر کر رہے تھے۔