اردن کے بادشاہ نے سعودی اتحاد کا بھانڈا پھوڑ دیا
شیعیت نیوز: اردن کے حکمران کنگ عبداللہ کی جنوری میں امریکی سیاستدانوں کے ساتھ ہونے والی خفیہ گفتگو کی تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد بین الاقوامی میڈیا میں ہنگامہ برپاہے۔ نیوز سائٹ مڈل ایسٹ آئی کی طرف سے پہلے یہ دعوٰی کیا گیا کہ کنگ عبداللہ نے سینئر امریکی سیاستدانوں کے سامنے کہا کہ ترکی یورپ میں دہشتگرد بھیجتا ہے، اور اب اسی ویب سائٹ نے سعودی عرب کی طرف سے قائم کئے جانے والے مسلم ممالک کے فوجی اتحاد کے بارے میں بھی کنگ عبداللہ سے منسوب متنازعہ بیانات شائع کر دئیے ہیں ۔
نیوز سائٹ کا کہنا ہے کہ واشنگٹن میں ہونے والی میٹنگ میں کانگریس کے سینئر ارکان سے بات کرتے ہوئے کنگ عبداللہ نے کہا کہ اردن سمیت مختلف مسلمان ممالک اس اتحاد میں محض اس لئے شامل ہوئے کہ اس کا حصہ بننے والے رکن ممالک پر کوئی بھی پابندی عائد نہیں ہوتی۔ ان کے اس بیان کا یہ مطلب لیا جا رہا ہے کہ سعودی اتحاد محض رسمی کاروائی ہے، کہ جس میں شامل ممالک پر اتحاد کے ساتھ تعاون لازمی شرط نہیں۔
نیوز سائٹ کا کہنا ہے کہ کنگ عبداللہ کی ”آف دی ریکارڈ گفتگو“ کی تفصیلات خفیہ ذرائع سے انہیں دستیاب ہوئی ہیں، جس کے مطابق انہوں نے امریکی رہنماؤں سے کہا کہ وہ سعودی اتحاد کے بارے میں حقیقت پسندی کا مظاہرہ کریں۔ نیوز سائٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ”نان بائنڈنگ“ اتحاد ہے جس کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ ہم داعش کے خلاف متحد ہیں ، اور یہی وجہ تھی کہ ہم نے (رکن ممالک نے) اس میں شمولیت اختیار کی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے سعودی عرب کو مصر میں جاری بات چیت میں شمولیت پر آمادہ کرنے کی کوشش کی، تاکہ داعش کے خلاف اتحاد کو عرب مسلم شناخت دی جاسکے، لیکن اسے بوجوہ قبول نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ ویب سائٹ مڈل ایسٹ آئی اس سے پہلے مذکورہ بالا میٹنگ کے حوالے سے ہی انکشاف کرچکی ہے کہ اس میں کنگ عبداللہ نے امریکی رہنماؤں کو بتایا کہ ترکی یورپ میں دہشت گرد بھیجتا ہے، اور یہ کہ انہوں نے شام میں اردن کی افواج کی طرف سے کئے جانے والے خفیہ آپریشن کے متعلق بھی انکشافات کئے۔